20. اور فوراً اپنے گھڑے کو حَوض میں خالی کر کے پِھر باؤلی کی طرف پانی بھرنے دَوڑی گئی اور اُس کے سب اُونٹوں کے لِئے بھرا۔
21. وہ آدمی چُپ چاپ اُسے غور سے دیکھتا رہا تاکہ معلُوم کرے کہ خُداوند نے اُس کا سفر مُبارک کِیا ہے یا نہیں۔
22. اور جب اُونٹ پی چُکے تو اُس شخص نے نِصف مِثقال سونے کی ایک نتھ اور دس مِثقال سونے کے دو کڑے اُس کے ہاتھوں کے لِئے نِکالے۔
23. اور کہا کہ ذرا مُجھے بتا کہ تُو کِس کی بیٹی ہے؟ اور کیا تیرے باپ کے گھر میں ہمارے ٹِکنے کی جگہ ہے؟۔
24. اُس نے اُس سے کہا کہ مَیں بیتوایل کی بیٹی ہُوں ۔ وہ مِلکاہ کا بیٹا ہے جو نحور سے اُس کے ہُؤا۔
25. اور یہ بھی اُس سے کہا کہ ہمارے پاس بُھوسا اور چارا بُہت ہے اور ٹِکنے کی جگہ بھی ہے۔
26. تب اُس آدمی نے جُھک کر خُداوند کو سِجدہ کِیا۔
27. اور کہا خُداوند میرے آقا ابرہام کا خُدا مُبارک ہو جِس نے میرے آقا کو اپنے کرم اور راستی سے محرُوم نہیں رکھّا اور مُجھے تو خُداوند ٹِھیک راہ پر چلا کر میرے آقا کے بھائِیوں کے گھر لایا۔
28. تب اُس لڑکی نے دَوڑ کر اپنی ماں کے گھر میں یہ سب حال کہہ سُنایا۔
29. اور رِبقہ کا ایک بھائی تھا جِس کا نام لابن تھا ۔ وہ باہر پانی کے چشمہ پر اُس آدمی کے پاس دَوڑا گیا۔
30. اور یُوں ہُؤا کہ جب اُس نے وہ نتھ دیکھی اور وہ کڑے بھی جو اُس کی بہن کے ہاتھوں میں تھے اور اپنی بہن رِبقہ کا بیان بھی سُن لِیا کہ اُس شخص نے مُجھ سے اَیسی اَیسی باتیں کہِیں تو وہ اُس آدمی کے پاس آیا اور دیکھا کہ وہ چشمہ کے نزدِیک اُونٹوں کے پاس کھڑا ہے۔