10. واعِظ دِل آویز باتوں کی تلاش میں رہا ۔ اُن سچّی باتوں کی جو راستی سے لِکھی گئِیں۔
11. دانِش مند کی باتیں پَینوں کی مانِند ہیں اور اُن کُھونٹیوں کی مانِند جو صاحبانِ مجلِس نے لگائی ہوں اور جو ایک ہی چرواہے کی طرف سے مِلی ہوں۔
12. سو اب اَے میرے بیٹے اِن سے نصِیحت پذِیر ہو ۔ بُہت کِتابیں بنانے کی اِنتہا نہیں ہے اور بُہت پڑھنا جِسم کو تھکاتا ہے۔
13. اب سب کُچھ سُنایا گیا ۔ حاصِلِ کلام یہ ہے ۔ خُداسے ڈر اور اُس کے حُکموں کو مان کہ اِنسان کا فرضِ کُلّی یِہی ہے۔
14. کیونکہ خُدا ہر ایک فِعل کو ہر ایک پوشِیدہ چِیز کے ساتھ خواہ بھلی ہو خواہ بُری عدالت میں لائے گا۔