5. وہ اپنے سرداروں کو بُلاتا ہے ۔وہ ٹکرّیں کھاتے آتے ہیں ۔وہ جلدی جلدی فصِیل پر چڑھتے ہیں اور اڑتلاتیّار کِیا جاتا ہے۔
6. نہروں کے پھاٹک کُھل جاتے ہیںاور قصر گُداز ہو جاتاہے۔
7. ہُصّب بے پردہ ہُوئی اور اسِیری میں چلی گئی۔اُس کی لَونڈِیاں قُمرِیوں کی مانِند کراہتی ہُوئیماتم کرتی اور چھاتی پِیٹتی ہیں۔