3. اُس کے بہادُروں کی سِپریں سُرخ ہیں ۔جنگی مَرد قِرمزی وردی پہنے ہیں ۔اُس کی تیّاری کے وقترتھ فَولاد سے جھلکتے ہیںاور دیودار کے نیزے بشِدّت ہِلتے ہیں۔
4. رتھ سڑکوں پر تُندی سے دَوڑتے اور مَیدان میںبے تحاشا جاتے ہیں ۔وہ مشعلوں کی مانِند چمکتےاور بِجلی کی طرح کَوندتے ہیں۔
5. وہ اپنے سرداروں کو بُلاتا ہے ۔وہ ٹکرّیں کھاتے آتے ہیں ۔وہ جلدی جلدی فصِیل پر چڑھتے ہیں اور اڑتلاتیّار کِیا جاتا ہے۔
6. نہروں کے پھاٹک کُھل جاتے ہیںاور قصر گُداز ہو جاتاہے۔
7. ہُصّب بے پردہ ہُوئی اور اسِیری میں چلی گئی۔اُس کی لَونڈِیاں قُمرِیوں کی مانِند کراہتی ہُوئیماتم کرتی اور چھاتی پِیٹتی ہیں۔
8. نِینو ہ تو قدِیم سے حَوض کی مانِند ہے تَو بھی وہ بھاگےچلے جاتے ہیں ۔وہ پُکارتے ہیں کہ ٹھہرو ٹھہرو!پر کوئی مُڑ کر نہیں دیکھتا۔
9. چاندی لُوٹو!سونا لُوٹو!کیونکہ مال کی کُچھ اِنتہا نہیں ۔سب نفِیس چِیزیںکثرت سے ہیں۔
10. وہ خالی سُنسان اور وِیران ہے ۔اُن کے دِل پِگھل گئےاور گُھٹنے ٹکرانے لگے ۔ہر ایک کی کمر میں شِدّتسے درد ہےاور اِن سب کے چِہرے زرد ہو گئے۔
11. شیروں کی مانداور جوان بَبروں کی کھانے کی جگہ کہاں ہےجِس میں شیرِ بَبر اور شیرنیاور اُن کے بچّے بے خَوف پِھرتے تھے؟۔