17. اور چُونکہ تُو کہتا ہے کہ مَیں دَولت مند ہُوں اور مالدار بن گیا ہُوں اور کِسی چِیز کا مُحتاج نہیں اور یہ نہیں جانتا کہ تُو کمبخت اور خوار اور غرِیب اور اندھا اور ننگا ہے۔
18. اِس لِئے مَیں تُجھے صلاح دیتا ہُوں کہ مُجھ سے آگ میں تپایا ہُؤا سونا خرِید لے تاکہ دَولت مند ہو جائے اور سفید پوشاک لے تاکہ تُو اُسے پہن کر ننگے پن کے ظاہِر ہونے کی شرمِندگی نہ اُٹھائے اور آنکھوں میں لگانے کے لِئے سُرمہ لے تاکہ تُو بِینا ہو جائے۔
19. مَیں جِن جِن کو عزِیز رکھتا ہُوں اُن سب کو ملامت اور تنبِیہ کرتا ہُوں ۔ پس سرگرم ہو اور تَوبہ کر۔
20. دیکھ مَیں دروازہ پر کھڑا ہُؤا کھٹکھٹاتا ہُوں ۔ اگر کوئی میری آواز سُن کر دروازہ کھولے گاتو مَیں اُس کے پاس اندر جا کر اُس کے ساتھ کھانا کھاؤں گااور وہ میرے ساتھ۔
21. جو غالِب آئے مَیں اُسے اپنے ساتھ اپنے تخت پر بِٹھاؤں گا۔ جِس طرح مَیں غالِب آ کر اپنے باپ کے ساتھ اُس کے تخت پر بَیٹھ گیا۔
22. جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ رُوح کلِیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے۔