9. پِھراُس نے کہا جِس کے سُننے کے کان ہوں وہ سُن لے۔
10. جب وہ اکیلا رہ گیا تو اُس کے ساتِھیوں نے اُن بارہ سمیت اُس سے اِن تمثِیلوں کی بابت پُوچھا۔
11. اُس نے اُن سے کہا کہ تُم کو خُدا کی بادشاہی کا بھید دِیا گیا ہے مگر اُن کے لِئے جو باہر ہیں سب باتیں تمثِیلوں میں ہوتی ہیں۔
12. تاکہ وہ دیکھتے ہُوئے دیکھیں اور معلُوم نہ کریںاور سُنتے ہُوئے سُنیں اور نہ سمجھیں۔اَیسا نہ ہو کہ وہ رجُوع لائیںاور مُعافی پائیں۔
13. پِھراُس نے اُن سے کہا کیا تُم یہ تمثِیل نہیں سمجھے؟ پِھر سب تمثِیلوں کو کیوں کر سمجھو گے؟۔
14. بونے والا کلام بوتا ہے۔
15. جو راہ کے کنارے ہیں جہاں کلام بویا جاتا ہے یہ وہ ہیں کہ جب اُنہوں نے سُنا تو شَیطان فی الفَور آکر اُس کلام کو جو اُن میں بویا گیا تھا اُٹھا لے جاتا ہے۔
16. اور اِسی طرح جو پتّھرِیلی زمِین میں بوئے گئے یہ وہ ہیں جو کلام کو سُن کر فی الفَور خُوشی سے قبُول کر لیتے ہیں۔