56. کیونکہ بُہتیروں نے اُس پر جُھوٹی گواہِیاں تو دِیں لیکن اُن کی گواہِیاں مُتفِق نہ تِھیں۔
57. پِھربعض نے اُٹھ کراُس پر یہ جُھوٹی گواہی دی کہ۔
58. ہم نے اُسے یہ کہتے سُنا ہے کہ مَیں اِس مَقدِس کو جو ہاتھ سے بنا ہے ڈھاؤں گا اور تِین دِن میں دُوسرا بناؤں گا جو ہاتھ سے نہ بنا ہو۔
59. لیکن اِس پر بھی اُن کی گواہی مُتّفِق نہ نِکلی۔
60. پِھر سردار کاہِن نے بِیچ میں کھڑے ہو کر یِسُو ع سے پُوچھا کہ تُو کُچھ جواب نہیں دیتا؟یہ تیرے خِلاف کیا گواہی دیتے ہیں؟۔
61. مگر وہ خاموش ہی رہا اور کُچھ جواب نہ دِیا ۔ سردار کاہِن نے اُس سے پِھر سوال کِیا اور کہا کیا تُو اُس ستُودہ کا بیٹا مسِیح ہے؟۔
62. یِسُو ع نے کہا ہاں مَیں ہُوں اور تُم اِبنِ آدم کو قادِرِ مُطلق کی دہنی طرف بَیٹھے اور آسمان کے بادلوں کے ساتھ آتے دیکھو گے۔
63. سردار کاہِن نے اپنے کپڑے پھاڑ کر کہا اب ہمیں گواہوں کی کیا حاجت رہی؟۔
64. تُم نے یہ کُفر سُنا ۔ تُمہاری کیا رائے ہے؟اُن سب نے فتوےٰ دِیا کہ وہ قتل کے لائِق ہے۔