مرقس 14:36-45 Urdu Bible Revised Version (URD)

36. اور کہا اَے ابّا! اَے باپ! تُجھ سے سب کُچھ ہو سکتا ہے ۔ اِس پیالہ کو میرے پاس سے ہٹا لے تَو بھی جو مَیں چاہتا ہُوں وہ نہیں بلکہ جو تُو چاہتا ہے وُہی ہو۔

37. پِھروہ آیا اور اُنہیں سوتے پا کر پطر س سے کہا اَے شمعُو ن تُو سوتا ہے؟ کیا تُو ایک گھڑی بھی نہ جاگ سکا؟۔

38. جاگو اور دُعا کرو تاکہ آزمایش میں نہ پڑو ۔رُوح تو مُستعِد ہے مگر جِسم کمزور ہے۔

39. وہ پِھر چلا گیا اور وُہی بات کہہ کر دُعا کی۔

40. اور پِھر آ کر اُنہیں سوتے پایا کیونکہ اُن کی آنکھیں نِیند سے بھری تِھیں اور وہ نہ جانتے تھے کہ اُسے کیا جواب دیں۔

41. پِھر تِیسری بار آ کر اُن سے کہا اب سوتے رہو اور آرام کرو ۔ بس وقت آ پُہنچا ہے ۔ دیکھو اِبنِ آدم گُنہگاروں کے ہاتھ میں حوالہ کِیا جاتا ہے۔

42. اُٹھو چلیں ۔ دیکھو میرا پکڑوانے والا نزدِیک آ پُہنچا ہے۔

43. وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ فی الفَور یہُودا ہ جو اُن بارہ میں سے تھا اور اُس کے ساتھ ایک بِھیڑ تلواریں اور لاٹِھیاں لِئے ہُوئے سردار کاہِنوں اور فقِیہوں اور بزُرگوں کی طرف سے آ پُہنچی۔

44. اور اُس کے پکڑوانے والے نے اُنہیں یہ نِشان دِیا تھا کہ جِس کا مَیں بوسہ لُوں وُہی ہے ۔ اُسے پکڑ کر حِفاظت سے لے جانا۔

45. وہ آکر فی الفَور اُس کے پاس گیا اور کہا اَے ربیّ اور اُس کے بوسے لِئے۔

مرقس 14