21. کیونکہ اِبنِ آدم تو جَیسا اُس کے حق میں لِکھا ہے جاتا ہی ہے لیکن اُس آدمی پر افسوس جِس کے وسِیلہ سے اِبنِ آدم پکڑوایا جاتا ہے! اگر وہ آدمی پَیدا نہ ہوتا تو اُس کے لِئے اچّھا ہوتا۔
22. اور وہ کھا ہی رہے تھے کہ اُس نے روٹی لی اور برکت دے کر توڑی اور اُن کو دی اور کہا لو یہ میرا بدن ہے۔
23. پِھر اُس نے پیالہ لے کرشُکر کِیا اور اُن کو دِیا اور اُن سبھوں نے اُس میں سے پِیا۔
24. اور اُس نے اُن سے کہا یہ میرا وہ عہد کا خُون ہے جو بُہتیروں کے لِئے بہایا جاتا ہے۔
25. مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ انگُور کا شِیرہ پِھر کبھی نہ پِیُوں گااُس دِن تک کہ خُدا کی بادشاہی میں نیا نہ پِیُوں۔
26. پِھر گِیت گا کر باہر زَیتُو ن کے پہاڑ پر گئے۔
27. اور یِسُو ع نے اُن سے کہا تُم سب ٹھوکر کھاؤ گے کیونکہ لِکھا ہے کہ مَیں چرواہے کو مارُوں گا اور بھیڑیں پراگندہ ہو جائیں گی۔
28. مگر مَیں اپنے جی اُٹھنے کے بعد تُم سے پہلے گلِیل کو جاؤں گا۔
29. پطر س نے اُس سے کہا گو سب ٹھوکر کھائیں لیکن مَیں نہ کھاؤں گا۔
30. یِسُو ع نے اُس سے کہا مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ تُو آج اِسی رات مُرغ کے دو بار بانگ دینے سے پہلے تِین بار میرا اِنکار کرے گا۔
31. لیکن اُس نے بُہت زور دے کرکہا اگر تیرے ساتھ مُجھے مَرنا بھی پڑے تَو بھی تیرا اِنکار ہرگِز نہ کرُوں گا۔اِسی طرح اَور سب نے بھی کہا۔
32. پِھروہ ایک جگہ آئے جِس کا نام گتسِمنی تھا اور اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہا یہاں بَیٹھے رہو جب تک مَیں دُعا کرُوں۔
33. اور پطر س اور یعقُو ب اور یُوحنّا کو اپنے ساتھ لے کر نِہایت حَیران اور بے قرار ہونے لگا۔
34. اور اُن سے کہا میری جان نِہایت غمگین ہے ۔ یہاں تک کہ مَرنے کی نَوبت پُہنچ گئی ہے ۔ تُم یہاں ٹھہرو اور جاگتے رہو۔
35. اور وہ تھوڑا آگے بڑھا اور زمِین پر گِر کر دُعا کرنے لگا کہ اگر ہو سکے تو یہ گھڑی مُجھ پر سے ٹل جائے۔
36. اور کہا اَے ابّا! اَے باپ! تُجھ سے سب کُچھ ہو سکتا ہے ۔ اِس پیالہ کو میرے پاس سے ہٹا لے تَو بھی جو مَیں چاہتا ہُوں وہ نہیں بلکہ جو تُو چاہتا ہے وُہی ہو۔
37. پِھروہ آیا اور اُنہیں سوتے پا کر پطر س سے کہا اَے شمعُو ن تُو سوتا ہے؟ کیا تُو ایک گھڑی بھی نہ جاگ سکا؟۔
38. جاگو اور دُعا کرو تاکہ آزمایش میں نہ پڑو ۔رُوح تو مُستعِد ہے مگر جِسم کمزور ہے۔
39. وہ پِھر چلا گیا اور وُہی بات کہہ کر دُعا کی۔