22. یِسُو ع نے پِھر کر اُسے دیکھا اور کہا بیٹی خاطِر جمع رکھ۔ تیرے اِیمان نے تُجھے اچّھا کر دِیا ۔ پس وہ عَورت اُسی گھڑی اچّھی ہو گئی۔
23. اور جب یِسُو ع سردار کے گھر میں آیا اور بانسلی بجانے والوں کو اور بِھیڑ کو غُل مچاتے دیکھا۔
24. تو کہا ہٹ جاؤ کیونکہ لڑکی مَری نہیں بلکہ سوتی ہے ۔ وہ اُس پر ہنسنے لگے۔
25. مگر جب بِھیڑ نِکال دی گئی تو اُس نے اندر جا کر اُس کاہاتھ پکڑا اور لڑکی اُٹھی۔
26. اور اِس بات کی شُہرت اُس تمام عِلاقہ میں پَھیل گئی۔