11. جب وہ جا رہی تِھیں تو دیکھو پہرے والوں میں سے بعض نے شہر میں آ کر تمام ماجرا سردار کاہِنوں سے بیان کِیا۔
12. اور اُنہوں نے بُزُرگوں کے ساتھ جمع ہو کر مشور َہ کِیا اور سِپاہیوں کو بُہت سا رُوپَیہ دے کر کہا۔
13. یہ کہہ دینا کہ رات کو جب ہم سو رہے تھے اُس کے شاگِرد آ کر اُسے چُرا لے گئے۔
14. اور اگر یہ بات حاکِم کے کان تک پُہنچی تو ہم اُسے سمجھا کر تُم کو خطرہ سے بچا لیں گے۔
15. پس اُنہوں نے رُوپَیہ لے کرجَیسا سِکھایا گیا تھا وَیسا ہی کِیا اور یہ بات آج تک یہُودِیوں میں مشہُور ہے۔
16. اور گیارہ شاگِرد گلِیل کے اُس پہاڑ پر گئے جو یِسُو ع نے اُن کے لِئے مُقرّر کِیا تھا۔
17. اور اُنہوں نے اُسے دیکھ کر سِجدہ کِیا مگر بعض نے شک کِیا۔
18. یِسُو ع نے پاس آ کر اُن سے باتیں کِیں اور کہا کہ آسمان اور زمِین کا کُل اِختِیار مُجھے دِیا گیا ہے۔
19. پس تُم جا کر سب قَوموں کو شاگِرد بناؤ اور اُن کوباپ اور بیٹے اور رُوحُ القُدس کے نام سے بپتِسمہ دو۔
20. اور اُن کو یہ تعلِیم دو کہ اُن سب باتوں پر عمل کریں جِن کا مَیں نے تُم کو حُکم دِیا اور دیکھو مَیں دُنیا کے آخِر تک ہمیشہ تُمہارے ساتھ ہُوں۔