1. جب صُبح ہُوئی تو سب سردار کاہِنوں اور قَوم کے بُزُرگوں نے یِسُو ع کے خِلاف مشورَہ کِیا کہ اُسے مار ڈالیں۔
2. اور اُسے باندھ کر لے گئے اور پِیلا طُس حاکِم کے حوالہ کِیا۔
3. جب اُس کے پکڑوانے والے یہُودا ہ نے یہ دیکھا کہ وہ مُجرِم ٹھہرایا گیا تو پچھتایا اور وہ تِیس رُوپَے سردار کاہِنوں اور بُزُرگوں کے پاس واپس لا کر کہا۔
4. مَیں نے گُناہ کِیا کہ بے قُصُور کو قتل کے لِئے پکڑوایااُنہوں نے کہا ہمیں کیا؟ تُو جان۔
5. اور وہ رُوپَیوں کو مَقدِس میں پَھینک کر چلا گیا اور جا کر اپنے آپ کو پھانسی دی۔
6. سردار کاہِنوں نے رُوپَے لے کر کہا اِن کو ہَیکل کے خزانہ میں ڈالنا روا نہیں کیونکہ یہ خُون کی قِیمت ہے۔
7. پس اُنہوں نے مشورَہ کر کے اُن رُوپَیوں سے کُمہار کا کھیت پردیسِیوں کے دفن کرنے کے لِئے خرِیدا۔
8. اِس سبب سے وہ کھیت آج تک خُون کا کھیت کہلاتا ہے۔
9. اُس وقت وہ پُورا ہُؤا جو یِرمیا ہ نبی کی معرفت کہا گیا تھا کہ جِس کی قِیمت ٹھہرائی گئی تھی اُنہوں نے اُس کی قِیمت کے وہ تِیس رُوپَے لے لِئے ۔(اُس کی قِیمت بعض بنی اِسرائیل نے ٹھہرائی تھی)۔
10. اور اُن کوکُمہار کے کھیت کے لِئے دِیا جَیسا خُداوند نے مُجھے حُکم دِیا۔
11. یِسُو ع حاکم کے سامنے کھڑا تھا اور حاکِم نے اُس سے یہ پُوچھا کہ کیا تُو یہُودِیوں کا بادشاہ ہے؟یِسُو ع نے اُس سے کہا تُو خُود کہتا ہے۔
12. اور جب سردار کاہِن اور بُزُرگ اُس پر اِلزام لگا رہے تھے اُس نے کُچھ جواب نہ دِیا۔
13. اِس پر پِیلا طُس نے اُس سے کہا کیا تُو نہیں سُنتا یہ تیرے خِلاف کِتنی گواہیاں دیتے ہیں؟۔