متّی 26:45-60 Urdu Bible Revised Version (URD)

45. تب شاگِردوں کے پاس آ کر اُن سے کہا اب سوتے رہو اور آرام کرو ۔ دیکھو وقت آ پُہنچا ہے اور اِبنِ آدم گُنہگاروں کے حوالہ کِیا جاتا ہے۔

46. اُٹھو چلیں ۔ دیکھو میرا پکڑوانے والا نزدِیک آ پُہنچا ہے۔

47. وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ یہُودا ہ جو اُن بارہ میں سے ایک تھا آیا اور اُس کے ساتھ ایک بڑی بِھیڑ تلواریں اور لاٹِھیاں لِئے سردار کاہِنوں اور قَوم کے بُزُرگوں کی طرف سے آ پُہنچی۔

48. اور اُس کے پکڑوانے والے نے اُن کویہ نِشان دِیا تھا کہ جِس کا مَیں بوسہ لُوں وُہی ہے ۔ اُسے پکڑ لینا۔

49. اور فوراً اُس نے یِسُو ع کے پاس آ کر کہا اَے ربیّ سلام! اور اُس کے بوسے لِئے۔

50. یِسُو ع نے اُس سے کہا مِیاں! جِس کام کو آیا ہے وہ کر لے ۔اِس پر اُنہوں نے پاس آ کر یِسُو ع پر ہاتھ ڈالا اور اُسے پکڑ لِیا۔

51. اور دیکھو یِسُو ع کے ساتِھیوں میں سے ایک نے ہاتھ بڑھا کر اپنی تلوار کھینچی اور سردار کاہِن کے نَوکر پر چلا کر اُس کا کان اُڑا دِیا۔

52. یِسُوع نے اُس سے کہا اپنی تلوار کو مِیان میں کر لے کیونکہ جو تلوار کھینچتے ہیں وہ سب تلوار سے ہلاک کِئے جائیں گے۔

53. کیا تُو نہیں سمجھتا کہ مَیں اپنے باپ سے مِنّت کر سکتا ہُوں اور وہ فرِشتوں کے بارہ تُمن سے زِیادہ میرے پاس ابھی مَوجُود کر دے گا؟۔

54. مگر وہ نوِشتے کہ یُونہی ہونا ضرُور ہے کیونکر پُورے ہوں گے؟۔

55. اُسی وقت یِسُو ع نے بِھیڑ سے کہا کیا تُم تلواریں اور لاٹِھیاں لے کرمُجھے ڈاکُو کی طرح پکڑنے نِکلے ہو؟ مَیں ہر روز ہَیکل میں بَیٹھ کر تعلِیم دیتا تھا اور تُم نے مُجھے نہیں پکڑا۔

56. مگر یہ سب کُچھ اِس لِئے ہُؤا ہے کہ نبِیوں کے نوِشتے پُورے ہوںاِس پر سب شاگِرد اُسے چھوڑ کر بھاگ گئے۔

57. اور یِسُو ع کے پکڑنے والے اُس کو کائِفا نام سردار کاہِن کے پاس لے گئے جہاں فقِیہہ اور بُزُرگ جمع ہو گئے تھے۔

58. اور پطر س دُور دُور اُس کے پِیچھے پِیچھے سردار کاہِن کے دِیوان خانہ تک گیا اور اندر جا کر پِیادوں کے ساتھ نتِیجہ دیکھنے کو بَیٹھ گیا۔

59. اور سردار کاہِن اور سب صدرعدالت والے یِسُو ع کو مار ڈالنے کے لِئے اُس کے خِلاف جُھوٹی گواہی ڈُھونڈنے لگے۔

60. مگر نہ پائی گو بُہت سے جُھوٹے گواہ آئے ۔ لیکن آخِر کار دو گواہوں نے آ کر کہا کہ۔

متّی 26