4. اور مشورَہ کِیا کہ یِسُوع کو فریب سے پکڑ کر قتل کریں۔
5. مگر کہتے تھے کہ عِید میں نہیں ۔ اَیسا نہ ہو کہ لوگوں میں بلوا ہو جائے۔
6. اور جب یِسُو ع بَیت عَنِیا ہ میں شِمعُو ن کوڑھی کے گھر میں تھا۔
7. تو ایک عَورت سنگِ مرمر کے عِطردان میں قِیمتی عِطر لے کر اُس کے پاس آئی اور جب وہ کھانا کھانے بَیٹھا تو اُس کے سرپر ڈالا۔
8. شاگِرد یہ دیکھ کر خفا ہُوئے اور کہنے لگے کہ یہ کِس لِئے ضائع کِیا گیا؟۔
9. یہ تو بڑے داموں کو بِک کر غرِیبوں کو دِیا جا سکتا تھا۔
10. یِسُو ع نے یہ جان کر اُن سے کہا کہ اِس عَورت کو کیوں دِق کرتے ہو؟ اِس نے تو میرے ساتھ بھلائی کی ہے۔
11. کیونکہ غرِیب غُربا تو ہمیشہ تمہارے پاس ہیں لیکن مَیں تُمہارے پاس ہمیشہ نہ رہُوں گا۔
12. اور اِس نے تو میرے دفن کی تیّاری کے لئے یہ عِطر میرے بدن پر ڈالا۔
13. مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تمام دُنیا میں جہاں کہِیں اِس خُوشخبری کی مُنادی کی جائے گی یہ بھی جو اِس نے کِیا اِس کی یادگاری میں کہا جائے گا۔