25. اُس کے پکڑوانے والے یہُودا ہ نے جواب میں کہا اَے ربیّ کیا مَیں ہُوں؟اُس نے اُس سے کہا تُو نے خُود کہہ دِیا۔
26. جب وہ کھا رہے تھے تو یِسُو ع نے روٹی لی اور برکت دے کرتوڑی اور شاگِردوں کو دے کرکہا لو کھاؤ۔ یہ میرا بدن ہے۔
27. پِھرپِیالہ لے کر شُکرکِیا اور اُن کو دے کر کہا تُم سب اِس میں سے پِیو۔
28. کیونکہ یہ میرا وہ عہد کا خُون ہے جو بُہتیروں کے لِئے گُناہوں کی مُعافی کے واسطے بہایا جاتا ہے۔
29. مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ انگُور کا یہ شِیرہ پِھر کبھی نہ پِیُوں گا۔ اُس دِن تک کہ تُمہارے ساتھ اپنے باپ کی بادشاہی میں نیا نہ پِیُوں۔
30. پِھروہ گِیت گا کر باہر زَیتُو ن کے پہاڑ پر گئے۔
31. اُس وقت یِسُو ع نے اُن سے کہا تُم سب اِسی رات میری بابت ٹھوکر کھاؤ گے کیونکہ لِکھا ہے کہ مَیں چرواہے کو مارُوں گا اور گلّہ کی بھیڑیں پراگندہ ہو جائیں گی۔
32. لیکن مَیں اپنے جی اُٹھنے کے بعد تُم سے پہلے گلِیل کو جاؤں گا۔
33. پطر س نے جواب میں اُس سے کہا گو سب تیری بابت ٹھوکر کھائیں لیکن مَیں کبھی ٹھوکر نہ کھاؤں گا۔
34. یِسُو ع نے اُس سے کہا مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ اِسی رات مُرغ کے بانگ دینے سے پہلے تُو تِین بار میرا اِنکار کرے گا۔
35. پطرس نے اُس سے کہا اگر تیرے ساتھ مُجھے مرنا بھی پڑے تَو بھی تیرا اِنکار ہرگِز نہ کرُوں گااور سب شاگِردوں نے بھی اِسی طرح کہا۔
36. اُس وقت یِسُو ع اُن کے ساتھ گتسِمنی نام ایک جگہ میں آیا اور اپنے شاگِردوں سے کہا یہِیں بَیٹھے رہنا جب تک کہ مَیں وہاں جا کر دُعا کرُوں۔
37. اور پطر س اور زبد ی کے دونوں بیٹوں کو ساتھ لے کر غمگِین اور بیقرار ہونے لگا۔
38. اُس وقت اُس نے اُن سے کہا میری جان نِہایت غمگین ہے ۔ یہاں تک کہ مرنے کی نَوبت پُہنچ گئی ہے ۔ تُم یہاں ٹھہرو اور میرے ساتھ جاگتے رہو۔