19. اَے اندھو نذربڑی ہے یا قُربان گاہ جو نذر کو مُقدّس کرتی ہے؟۔
20. پس جو قُربان گاہ کی قَسم کھاتا ہے وہ اُس کی اور اُن سب چِیزوں کی جو اُس پر ہیں قَسم کھاتا ہے۔
21. اور جو مَقدِس کی قَسم کھاتا ہے وہ اُس کی اور اُس کے رہنے والے کی قَسم کھاتا ہے۔
22. اور جو آسمان کی قَسم کھاتا ہے وہ خُدا کے تخت کی اوراُس پر بَیٹھنے والے کی قَسم کھاتا ہے۔
23. اَے رِیاکار فقِیہو اورفرِیسِیوتُم پر افسوس! کہ پودِینہ اور سَونف اور زِیرہ پر تو دَہ یکی دیتے ہو پر تُم نے شرِیعت کی زِیادہ بھاری باتوں یعنی اِنصاف اور رحم اور اِیمان کو چھوڑ دِیا ہے ۔ لازِم تھا کہ یہ بھی کرتے اور وہ بھی نہ چھوڑتے۔
24. اَے اندھے راہ بتانے والو جو مچّھر کو تو چھانتے ہو اور اُونٹ کو نِگل جاتے ہو۔
25. اَے رِیاکار فقِیہو اورفرِیسِیوتُم پر افسوس! کہ پِیالے اور رکابی کو اُوپر سے صاف کرتے ہو مگر وہ اندر لُوٹ اور ناپرہیزگاری سے بھرے ہیں۔