متّی 21:15-24 Urdu Bible Revised Version (URD)

15. لیکن جب سردار کاہِنوں اور فقِیہوں نے اُن عجِیب کاموں کو جو اُس نے کِئے اور لڑکوں کو ہَیکل میں اِبنِ داؤُد کو ہوشعنا پُکارتے دیکھا تو خفا ہو کر اُس سے کہنے لگے۔

16. تُو سُنتا ہے کہ یہ کیا کہتے ہیں؟یِسُو ع نے اُن سے کہا ہاں ۔ کیا تُم نے یہ کبھی نہیں پڑھا کہ بچّوں اور شِیر خواروں کے مُنہ سے تُو نے حمد کو کامِل کرایا؟۔

17. اور وہ اُنہیں چھوڑ کر شہر سے باہر بَیت عَنِّیا ہ میں گیا اور رات کو وہِیں رہا۔

18. اور جب صُبح کو پِھر شہر کو جا رہا تھا اُسے بھوک لگی۔

19. اور راہ کے کنارے انجِیرکا ایک درخت دیکھ کر اُس کے پاس گیا اور پتّوں کے سِوا اُس میں کُچھ نہ پا کر اُس سے کہا کہ آیندہ تُجھ میں کبھی پَھل نہ لگے اور انجِیرکا درخت اُسی دم سُوکھ گیا۔

20. شاگِردوں نے یہ دیکھ کر تعجُّب کِیا اور کہا یہ انجِیرکا درخت کیونکر ایک دم میں سُوکھ گیا!۔

21. یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اگر اِیمان رکھّو اور شک نہ کرو تو نہ صِرف وُہی کرو گے جو انجِیرکے درخت کے ساتھ ہُؤا بلکہ اگر اِس پہاڑ سے بھی کہو گے کہ تُو اُکھڑ جا اور سمُندر میں جا پڑ تو یُوں ہی ہو جائے گا۔

22. اور جو کُچھ دُعا میں اِیمان کے ساتھ مانگو گے وہ سب تُم کو مِلے گا۔

23. اور جب وہ ہَیکل میں آ کر تعلِیم دے رہا تھا تو سردار کاہِنوں اور قَوم کے بُزُرگوں نے اُس کے پاس آ کر کہا تُو اِن کاموں کو کِس اِختیار سے کرتا ہے؟ اور یہ اِختیار تُجھے کِس نے دِیا ہے؟۔

24. یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا مَیں بھی تُم سے ایک بات پُوچھتا ہُوں ۔ اگر وہ مُجھے بتاؤ گے تو مَیں بھی تُم کو بتاؤں گاکہ اِن کاموں کو کِس اِختیار سے کرتا ہُوں۔

متّی 21