1. اور جب وہ یروشلِیم کے نزدِیک پُہنچے اورزَیتُون کے پہاڑ پربیت فگے کے پاس آئے تو یِسُو ع نے دو شاگِردوں کو یہ کہہ کر بھیجا کہ۔
2. اپنے سامنے کے گاؤں میں جاؤ ۔ وہاں پُہنچتے ہی ایک گدھی بندھی ہُوئی اور اُس کے ساتھ بچّہ پاؤ گے اُنہیں کھول کر میرے پاس لے آؤ۔
3. اور اگر کوئی تُم سے کُچھ کہے تو کہنا کہ خُداوند کو اِن کی ضرُورت ہے ۔ وہ فی الفَور اُنہیں بھیج دے گا۔
4. یہ اِس لِئے ہُؤا کہ جو نبی کی معرفت کہا گیا تھا وہ پُورا ہو کہ۔
5. صِیُّو ن کی بیٹی سے کہو کہ دیکھ تیرا بادشاہ تیرے پاسآتا ہے ۔وہ حلِیم ہے اور گدھے پر سوارہےبلکہ لادُو کے بچّے پر۔
6. پس شاگِردوں نے جا کر جَیسا یِسُو ع نے اُن کوحُکم دِیا تھا وَیسا ہی کِیا۔
7. اور گدھی اور بچّے کو لا کر اپنے کپڑے اُن پر ڈالے اور وہ اُن پر بَیٹھ گیا۔
8. اور بِھیڑ میں کے اکثر لوگوں نے اپنے کپڑے راستہ میں بِچھائے اور اَوروں نے درختوں سے ڈالِیاں کاٹ کر راہ میں پَھیلائِیں۔
9. اور بِھیڑ جو اُس کے آگے آگے جاتی اور پِیچھے پِیچھے چلی آتی تھی پُکار پُکار کر کہتی تھی اِبنِ داؤُد کو ہوشعنا ۔ مُبارک ہے وہ جو خُداوند کے نام پر آتا ہے ۔ عالَمِ بالا پر ہوشعنا۔
10. اور جب وہ یروشلِیم میں داخِل ہُؤا تو سارے شہر میں ہل چل پڑ گئی اور لوگ کہنے لگے یہ کَون ہے؟۔
11. بِھیڑ کے لوگوں نے کہا یہ گلِیل کے ناصرۃ کا نبی یِسُو ع ہے۔
12. اور یِسُو ع نے خُدا کی ہَیکل میں داخِل ہو کر اُن سب کو نِکال دِیا جو ہَیکل میں خرِید و فروخت کر رہے تھے اور صرّافوں کے تختے اور کبُوتر فروشوں کی چَوکیاں اُلٹ دِیں۔