8. اُس نے اُن سے کہا کہ مُوسیٰ نے تُمہاری سخت دِلی کے سبب سے تُم کو اپنی بِیوِیوں کو چھوڑ دینے کی اِجازت دی مگر اِبتدا سے اَیسا نہ تھا۔
9. اور مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ جو کوئی اپنی بِیوی کو حرامکاری کے سِوا کِسی اَور سبب سے چھوڑ دے اور دُوسری سے بیاہ کرے وہ زِنا کرتا ہے اور جو کوئی چھوڑی ہُوئی سے بیاہ کر لے وہ بھی زِنا کرتا ہے۔
10. شاگِردوں نے اُس سے کہا کہ اگر مَرد کا بِیوی کے ساتھ اَیسا ہی حال ہے تو بیاہ کرنا ہی اچّھانہیں۔
11. اُس نے اُن سے کہا کہ سب اِس بات کو قبُول نہیں کر سکتے مگر وُہی جِن کو یہ قُدرت دی گئی ہے۔
12. کیونکہ بعض خوجے اَیسے ہیں جو ماں کے پیٹ ہی سے اَیسے پَیدا ہُوئے اور بعض خوجے اَیسے ہیں جِن کو آدمِیوں نے خوجہ بنایا اور بعض خوجے اَیسے ہیں جِنہوں نے آسمان کی بادشاہی کے لِئے اپنے آپ کو خوجہ بنایا ۔ جو قبُول کر سکتا ہے وہ قبُول کرے۔
13. اُس وقت لوگ بچّوں کو اُس کے پاس لائے تاکہ وہ اُن پر ہاتھ رکھّے اور دُعا دے مگر شاگِردوں نے ا ُنہیں جِھڑکا۔
14. لیکن یِسُو ع نے کہا بچّوں کو میرے پاس آنے دو اور اُنہیں منع نہ کرو کیونکہ آسمان کی بادشاہی اَیسوں ہی کی ہے۔
15. اور وہ اُن پر ہاتھ رکھ کر وہاں سے چلا گیا۔
16. اور دیکھو ایک شخص نے پاس آکر اُس سے کہا اَے اُستاد مَیں کَون سی نیکی کرُوں تاکہ ہمیشہ کی زِندگی پاؤں؟۔
17. اُس نے اُس سے کہا کہ تُو مُجھ سے نیکی کی بابت کیوں پُوچھتا ہے؟ نیک تو ایک ہی ہے لیکن اگر تُو زِندگی میں داخِل ہونا چاہتا ہے تو حُکموں پر عمل کر۔
18. اُس نے اُس سے کہا کَون سے حُکموں پر؟یِسُو ع نے کہا یہ کہ خُون نہ کر ۔ زِنا نہ کر۔ چوری نہ کر۔ جُھوٹی گواہی نہ دے۔
19. اپنے باپ کی اور ماں کی عِزّت کر اور اپنے پڑوسی سے اپنی مانِند مُحبّت رکھ۔
20. اُس جوان نے اُس سے کہا کہ مَیں نے اِن سب پر عمل کِیا ہے ۔ اب مُجھ میں کس بات کی کمی ہے؟۔
21. یِسُو ع نے اُس سے کہا اگر تُو کامِل ہونا چاہتا ہے تو جا اپنا مال و اسباب بیچ کر غرِیبوں کو دے ۔ تُجھے آسمان پر خزانہ مِلے گا اور آکر میرے پِیچھے ہو لے۔
22. مگر وہ جوان یہ بات سُن کر غمگِین ہو کر چلا گیا کیونکہ بڑا مالدار تھا۔
23. اور یِسُو ع نے اپنے شاگِردوں سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ دَولتمند کا آسمان کی بادشاہی میں داخِل ہونا مُشکِل ہے۔
24. اور پِھر تُم سے کہتا ہُوں کہ اُونٹ کا سُوئی کے ناکے میں سے نِکل جانا اِس سے آسان ہے کہ دَولتمند خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہو۔
25. شاگِرد یہ سُن کر بُہت ہی حَیران ہُوئے اور کہنے لگے کہ پِھر کَون نجات پا سکتا ہے؟۔
26. یِسُو ع نے اُن کی طرف دیکھ کر کہا کہ یہ آدمِیوں سے تو نہیں ہو سکتا لیکن خُدا سے سب کُچھ ہو سکتا ہے۔