14. لیکن یِسُو ع نے کہا بچّوں کو میرے پاس آنے دو اور اُنہیں منع نہ کرو کیونکہ آسمان کی بادشاہی اَیسوں ہی کی ہے۔
15. اور وہ اُن پر ہاتھ رکھ کر وہاں سے چلا گیا۔
16. اور دیکھو ایک شخص نے پاس آکر اُس سے کہا اَے اُستاد مَیں کَون سی نیکی کرُوں تاکہ ہمیشہ کی زِندگی پاؤں؟۔
17. اُس نے اُس سے کہا کہ تُو مُجھ سے نیکی کی بابت کیوں پُوچھتا ہے؟ نیک تو ایک ہی ہے لیکن اگر تُو زِندگی میں داخِل ہونا چاہتا ہے تو حُکموں پر عمل کر۔
18. اُس نے اُس سے کہا کَون سے حُکموں پر؟یِسُو ع نے کہا یہ کہ خُون نہ کر ۔ زِنا نہ کر۔ چوری نہ کر۔ جُھوٹی گواہی نہ دے۔
19. اپنے باپ کی اور ماں کی عِزّت کر اور اپنے پڑوسی سے اپنی مانِند مُحبّت رکھ۔
20. اُس جوان نے اُس سے کہا کہ مَیں نے اِن سب پر عمل کِیا ہے ۔ اب مُجھ میں کس بات کی کمی ہے؟۔
21. یِسُو ع نے اُس سے کہا اگر تُو کامِل ہونا چاہتا ہے تو جا اپنا مال و اسباب بیچ کر غرِیبوں کو دے ۔ تُجھے آسمان پر خزانہ مِلے گا اور آکر میرے پِیچھے ہو لے۔