متّی 16:17-28 Urdu Bible Revised Version (URD)

17. یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا مُبارک ہے تُو شمعُو ن بریو ناہ کیونکہ یہ بات گوشت اور خُون نے نہیں بلکہ میرے باپ نے جو آسمان پر ہے تُجھ پر ظاہِر کی ہے۔

18. اور مَیں بھی تُجھ سے کہتا ہُوں کہ تُو پطر س ہے اور مَیں اِس پتّھرپر اپنی کلِیسیا بناؤں گا اور عالَمِ ارواح کے دروازے اُس پر غالِب نہ آئیں گے۔

19. مَیں آسمان کی بادشاہی کی کُنجِیاں تُجھے دوں گااور جو کُچھ تُو زمِین پر باندھے گا وہ آسمان بندھے گا اور جو کُچھ تُو زمِین پر کھولے گا وہ آسمان پر کُھلے گا۔

20. اُس وقت اُس نے شاگِردوں کو حُکم دِیا کہ کِسی کو نہ بتانا کہ مَیں مسِیح ہُوں۔

21. اُس وقت سے یِسُو ع اپنے شاگِردوں پر ظاہِر کرنے لگا کہ اُسے ضرُور ہے کہ یرُوشلیم کو جائے اور بُزُرگوں اور سردار کاہِنوں اور فقِیہوں کی طرف سے بُہت دُکھ اُٹھائے اور قتل کِیا جائے اور تِیسرے دِن جی اُٹھے۔

22. اِس پر پطر س اُس کو الگ لے جا کر ملامت کرنے لگا کہ اَے خُداوند خُدا نہ کرے ۔ یہ تُجھ پر ہرگِز نہیں آنے کا۔

23. اُس نے پِھر کر پطر س سے کہا اَے شَیطان میرے سامنے سے دُور ہو ۔ تُو میرے لِئے ٹھوکر کا باعِث ہے کیونکہ تُو خُدا کی باتوں کا نہیں بلکہ آدمِیوں کی باتوں کا خیال رکھتا ہے۔

24. اُس وقت یِسُو ع نے اپنے شاگِردوں سے کہا کہ اگر کوئی میرے پِیچھے آنا چاہے تو اپنی خُودی کا اِنکار کرے اور اپنی صلِیب اُٹھائے اور میرے پِیچھے ہو لے۔

25. کیونکہ جو کوئی اپنی جان بچانا چاہے اُسے کھوئے گا اورجو کوئی میری خاطِر اپنی جان کھوئے گا اُسے پائے گا۔

26. اور اگر آدمی ساری دُنیا حاصِل کرے اور اپنی جان کا نُقصان اُٹھائے تو اُسے کیا فائِدہ ہو گا؟ یا آدمی اپنی جان کے بدلے کیا دے گا؟۔

27. کیونکہ اِبنِ آدم اپنے باپ کے جلال میں اپنے فرِشتوں کے ساتھ آئے گا ۔ اُس وقت ہر ایک کو اُس کے کاموں کے مُطابِق بدلہ دے گا۔

28. مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو یہاں کھڑے ہیں اُن میں سے بعض اَیسے ہیں کہ جب تک اِبنِ آدم کو اُس کی بادشاہی میں آتے ہُوئے نہ دیکھ لیں گے مَوت کا مزہ ہرگِز نہ چکھّیں گے۔

متّی 16