6. اور جب سُورج نِکلا تو جل گئے اور جڑ نہ ہونے کے سبب سے سُوکھ گئے۔
7. اور کُچھ جھاڑِیوں میں گِرے اور جھاڑِیوں نے بڑھ کر اُن کو دبا لِیا۔
8. اور کُچھ اچّھی زمِین میں گِرے اور پَھل لائے ۔ کُچھ سَو گُنا کُچھ ساٹھ گُنا کُچھ تِیس گُنا۔
9. جِس کے کان ہوں وہ سُن لے۔
10. شاگِردوں نے پاس آ کر اُس سے کہا تُو اُن سے تمثِیلوں میں کیوں باتیں کرتا ہے؟۔
11. اُس نے جواب میں اُن سے کہا اِس لِئے کہ تُم کو آسمان کی بادشاہی کے بھیدوں کی سمجھ دی گئی ہے مگر اُن کو نہیں دی گئی۔
12. کیونکہ جِس کے پاس ہے اُسے دِیا جائے گااور اُس کے پاس زِیادہ ہو جائے گااور جِس کے پاس نہیں ہے اُس سے وہ بھی لے لِیا جائے گاجو اُس کے پاس ہے۔
13. مَیں اُن سے تمثِیلوں میں اِس لِئے باتیں کرتا ہُوں کہ وہ دیکھتے ہُوئے نہیں دیکھتے اور سُنتے ہُوئے نہیں سُنتے اور نہیں سمجھتے۔
14. اور اُن کے حق میں یسعیا ہ کی یہ پیشِین گوئی پُوری ہوتی ہے کہتُم کانوں سے سُنو گے پر ہرگِز نہ سمجھو گےاور آنکھوں سے دیکھو گے پر ہرگِز معلُوم نہکرو گے۔
15. کیونکہ اِس اُمّت کے دِل پر چربی چھا گئی ہےاور وہ کانوں سے اُونچا سُنتے ہیںاور اُنہوں نے اپنی آنکھیں بند کر لی ہیںتااَیسا نہ ہو کہ آنکھوں سے معلُوم کریںاور کانوں سے سُنیںاور دِل سے سمجھیںاور رجُوع لائیںاور مَیں اُن کوشِفا بخشُوں۔
16. لیکن مُبارک ہیں تُمہاری آنکھیں اِس لِئے کہ وہ دیکھتی ہیں اور تُمہارے کان اِس لِئے کہ وہ سُنتے ہیں۔