47. لیکن یِسُو ع نے اُن کے دِلوں کا خیال معلُوم کر کے ایک بچّہ کو لِیا اور اپنے پاس کھڑا کر کے اُن سے کہاO
48. جو کوئی اِس بچّہ کو میرے نام پر قبُول کرتا ہے وہ مُجھے قبُول کرتا ہے اور جو مُجھے قبُول کرتا ہے وہ میرے بھیجنے والے کو قبُول کرتا ہے کیونکہ جو تُم میں سب سے چھوٹا ہے وُہی بڑا ہےO
49. یُوحنّا نے جواب میں کہا اَے اُستاد ہم نے ایک شخص کو تیرے نام سے بدرُوحیں نِکالتے دیکھا اور اُس کو منع کرنے لگے کیونکہ وہ ہمارے ساتھ تیری پَیروی نہیں کرتاO
50. لیکن یِسُو ع نے اُس سے کہا کہ اُسے منع نہ کرنا کیونکہ جو تُمہارے خِلاف نہیں وہ تُمہاری طرف ہےO
51. جب وہ دِن نزدِیک آئے کہ وہ اُوپر اُٹھایا جائے تو اَیسا ہُؤا کہ اُس نے یروشلِیم جانے کو کمر باندھیO
52. اور اپنے آگے قاصِد بھیجے O وہ جا کر سامرِیوں کے ایک گاؤں میں داخِل ہُوئے تاکہ اُس کے لِئے تیّاری کریںO
53. لیکن اُنہوں نے اُس کو ٹِکنے نہ دِیا کیونکہ اُس کا رُخ یروشلِیم کی طرف تھاO
54. یہ دیکھ کر اُس کے شاگِرد یعقُو ب اور یُوحنّا نے کہا اَے خُداوندکیا تُو چاہتا ہے کہ ہم حُکم دیں کہ آسمان سے آگ نازِل ہو کر اُنہیں بھسم کر دے ]جَیسا ایلیّا ہ نے کِیا[؟O
55. مگر اُس نے پِھر کر اُنہیں جِھڑکا ]اور کہا تُم نہیں جانتے کہ تُم کَیسی رُوح کے ہوO
56. کیونکہ اِبن ِآدم لوگوں کی جان برباد کرنے نہیں بلکہ بچانے آیا[پِھر وہ کِسی اَور گاؤں میں چلے گئےO
57. جب وہ راہ میں چلے جاتے تھے تو کِسی نے اُس سے کہا جہاں کہِیں تُو جائے مَیں تیرے پِیچھے چلُوں گاO
58. یِسُو ع نے اُس سے کہا کہ لومڑِیوں کے بھٹ ہوتے ہیں اور ہوا کے پرِندوں کے گھونسلے مگر اِبن ِآدم کے لِئے سر دھرنے کی بھی جگہ نہیںO
59. پِھر اُس نے دُوسرے سے کہا میرے پِیچھے چل Oاُس نے کہا اَے خُداوند! مُجھے اِجازت دے کہ پہلے جا کر اپنے باپ کو دفن کرُوںO
60. اُس نے اُس سے کہا کہ مُردوں کو اپنے مُردے دفن کرنے دے لیکن تُو جا کرخُدا کی بادشاہی کی خبر پَھیلاO
61. ایک اَور نے بھی کہا اَے خُداوند مَیں تیرے پِیچھے چلُوں گالیکن پہلے مُجھے اِجازت دے کہ اپنے گھر کے لوگوں سے رُخصت ہو آؤںO