27. لیکن مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اُن میں سے جو یہاں کھڑے ہیں بعض اَیسے ہیں کہ جب تک خُدا کی بادشاہی کو دیکھ نہ لیں مَوت کا مزہ ہرگِز نہ چکّھیں گےO
28. پِھراِن باتوں کے کوئی آٹھ روز بعد اَیسا ہُؤا کہ وہ پطر س اور یُوحنّا اور یعقُو ب کو ہمراہ لے کر پہاڑ پر دُعا کرنے گیاO
29. جب وہ دُعا کر رہا تھا تو اَیسا ہُؤا کہ اُس کے چِہرہ کی صُورت بدل گئی اور اُس کی پوشاک سفید برّاق ہو گئیO
30. اور دیکھو دو شخص یعنی مُوسیٰ اور ایلیّا ہ اُس سے باتیں کر رہے تھےO
31. یہ جلال میں دِکھائی دِئے اور اُس کے اِنتقال کا ذِکر کرتے تھے جو یروشلِیم میں واقِع ہونے کو تھاO
32. مگر پطر س اور اُس کے ساتھی نِیند میں پڑے تھے اور جب اچھّی طرح بیدار ہُوئے تو اُس کے جلال کو اور اُن دو شخصوں کو دیکھا جو اُس کے ساتھ کھڑے تھےO
33. جب وہ اُس سے جُدا ہونے لگے تو اَیسا ہُؤا کہ پطر س نے یِسُو ع سے کہا اَے اُستادہمارا یہاں رہنا اچھّا ہے O پس ہم تِین ڈیرے بنائیں O ایک تیرے لِئے O ایک مُوسیٰ کے لِئے ایک ایلیّا ہ کے لِئے O لیکن وہ جانتا نہ تھا کہ کیا کہتا ہےO
34. وہ یہ کہتا ہی تھا کہ بادل نے آ کر اُن پر سایہ کر لِیا اور جب وہ بادل میں گِھرنے لگے تو ڈر گئےO
35. اور بادل میں سے ایک آواز آئی کہ یہ میرا برگُزِیدہ بیٹاہے O اِس کی سُنوO
36. یہ آواز آتے ہی یِسُو ع اکیلا دکھائی دیا اور وہ چُپ رہے اور جو باتیں دیکھی تِھیں اُن دِنوں میں کِسی کو اُن کی کُچھ خبر نہ دیO
37. دُوسرے دِن جب وہ پہاڑ سے اُترے تھے تو اَیسا ہُؤا کہ ایک بڑی بِھیڑ اُس سے آ مِلیO
38. اور دیکھو ایک آدمی نے بِھیڑ میں سے چِلاّ کر کہا اَے اُستاد! مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ میرے بیٹے پر نظر کر کیونکہ وہ میرا اِکلَوتا ہےO