34. یہ ماجرا دیکھ کر چرانے والے بھاگے اور جا کر شہر اور دیہات میں خبر دیO
35. لوگ اُس ماجرے کے دیکھنے کو نِکلے اور یِسُو ع کے پاس آکر اُس آدمی کو جِس میں سے بدرُوحیں نِکلی تِھیں کپڑے پہنے اور ہوش میں یِسُو ع کے پاؤں کے پاس بَیٹھے پایا اور ڈر گئےO
36. اور دیکھنے والوں نے اُن کو خبر دی کہ جِس میں بدرُوحیں تِھیں وہ کِس طرح اچھّا ہُؤاO
37. اور گراسینیوں کے گِرد ونواح کے سب لوگوں نے اُس سے درخواست کی کہ ہمارے پاس سے چلا جا کیونکہ اُن پر بڑی دہشت چھا گئی تھی O پس وہ کشتی میں بَیٹھ کر واپس گیاO
38. لیکن جِس شخص میں سے بدرُوحیں نِکل گئی تِھیں وہ اُس کی مِنّت کر کے کہنے لگا کہ مُجھے اپنے ساتھ رہنے دےمگر یِسُو ع نے اُسے رُخصت کر کے کہاO
39. اپنے گھر کو لَوٹ کر لوگوں سے بیان کر کہ خُدا نے تیرے لِئے کَیسے بڑے کام کِئے Oوہ روانہ ہو کر تمام شہر میں چرچا کرنے لگا کہ یِسُو ع نے میرے لِئے کَیسے بڑے کام کِئےO
40. جب یِسُو ع واپس آ رہا تھا تو لوگ اُس سے خُوشی کے ساتھ مِلے کیونکہ سب اُس کی راہ تکتے تھےO
41. اور دیکھو یائِیر نام ایک شخص جو عِبادت خانہ کا سردار تھا آیا اور یِسُو ع کے قدموں پر گِر کر اُس سے مِنّت کی کہ میرے گھر چلO
42. کیونکہ اُس کی اِکلَوتی بیٹی جو قرِیباً بارہ برس کی تھی مَرنے کو تھیاور جب وہ جا رہا تھا تو لوگ اُس پر گِرے پڑتے تھےO
43. اور ایک عَورت نے جِس کے بارہ برس سے خُون جاری تھا اور اپنا سارا مال حکِیموں پر خرچ کر چُکی تھی اور کِسی کے ہاتھ سے اچھّی نہ ہو سکی تھیO
44. اُس کے پِیچھے آ کر اُس کی پوشاک کا کنارہ چُھؤا اور اُسی دَم اُس کا خُون بہنا بند ہو گیاO
45. اِس پر یِسُو ع نے کہا وہ کون ہے جِس نے مُجھے چُھؤا؟جب سب اِنکار کرنے لگے تو پطر س اور اُس کے ساتِھیوں نے کہا کہ اَے صاحِب لوگ تُجھے دباتے اور تُجھ پر گِرے پڑتے ہیںO