38. اور اُس کے پاؤں کے پاس روتی ہُوئی پِیچھے کھڑی ہو کر اُس کے پاؤں آنسُوؤں سے بھگونے لگی اور اپنے سر کے بالوں سے اُن کو پونچھا اور اُس کے پاؤں بُہت چُومے اور اُن پر عِطر ڈالاO
39. اُس کی دعوت کرنے والا فریسی یہ دیکھ کر اپنے جی میں کہنے لگا کہ اگر یہ شخص نبی ہوتا تو جانتا کہ جو اُسے چُھوتی ہے وہ کَون اور کَیسی عَورت ہے کیونکہ بدچلن ہےO
40. یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا اَے شمعُو ن مُجھے تُجھ سے کُچھ کہنا ہے Oاُس نے کہا اَے اُستاد کہہO
41. کِسی ساہُوکار کے دو قرض دار تھے O ایک پانسَو دِینار کا دُوسرا پچاس کاO
42. جب اُن کے پاس ادا کرنے کو کُچھ نہ رہا تو اُس نے دونوں کو بخش دِیا O پس اُن میں سے کَون اُس سے زِیادہ مُحبّت رکھّے گا؟O
43. شمعُو ن نے جواب میں کہا میری دانِست میں وہ جِسے اُس نے زِیادہ بخشا Oاُس نے اُس سے کہا تُو نے ٹِھیک فَیصلہ کِیاO
44. اور اُس عَورت کی طرف پِھر کر اُس نے شمعُو ن سے کہا کیا تُو اِس عَورت کو دیکھتا ہے؟ مَیں تیرے گھر مَیں آیاO تُو نے میرے پاؤں دھونے کو پانی نہ دِیا مگر اِس نے میرے پاؤں آنسُوؤں سے بھگو دِئے اور اپنے بالوں سے پونچھےO
45. تُو نے مُجھ کو بوسہ نہ دِیا مگر اِس نے جب سے مَیں آیا ہُوں میرے پاؤں چُومنا نہ چھوڑاO
46. تُو نے میرے سر میں تیل نہ ڈالا مگر اِس نے میرے پاؤں پر عِطر ڈالا ہےO
47. اِسی لِئے مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں کہ اِس کے گُناہ جو بُہت تھے مُعاف ہُوئے کیونکہ اِس نے بُہت محُبّت کی مگر جِس کے تھوڑے گُناہ مُعاف ہُوئے وہ تھوڑی محُبّت کرتا ہےO
48. اور اُس عَورت سے کہا تیرے گُناہ مُعاف ہُوئےO
49. اِس پر وہ جو اُس کے ساتھ کھانا کھانے بَیٹھے تھے اپنے جی میں کہنے لگے کہ یہ کَون ہے جو گُناہ بھی مُعاف کرتا ہے ؟O
50. مگر اُس نے عَورت سے کہا تیرے اِیمان نے تُجھے بچا لِیا ہے O سلامت چلی جاO