17. اور اُس کی نِسبت یہ خبر سارے یہُودیہ اور تمام گِرد ونواح میں پَھیل گئیO
18. اور ےُوحنّا کو اُس کے شاگِردوں نے اِن سب باتوں کی خبر دیO
19. اِس پر ےُوحنّا نے اپنے شاگِردوں میں سے دو کو بُلا کر خُداوند کے پاس یہ پُوچھنے کو بھیجا کہ آنے والاتُو ہی ہے یا ہم دُوسرے کی راہ دیکھیں؟O
20. اُنہوں نے اُس کے پاس آ کرکہا ےُوحنّا بپتِسمہ دینے والے نے ہمیں تیرے پاس یہ پُوچھنے کو بھیجا ہے کہ آنے والا تُو ہی ہے یا ہم دُوسرے کی راہ دیکھیں؟O
21. اُسی گھڑی اُس نے بُہتوں کو بِیمارِیوں اور آفتوں اور بُری رُوحوں سے نجات بخشی اور بُہت سے اندھوں کو بِینائی عطا کیO
22. اُس نے جواب میں اُن سے کہا کہ جو کُچھ تُم نے دیکھا اور سُنا ہے جا کر یُوحنّا سے بیان کر دو کہ اندھے دیکھتے ہیں O لنگڑے چلتے پِھرتے ہیںO کوڑھی پاک صاف کِئے جاتے ہیں O بہرے سُنتے ہیں O مُردے زِندہ کِئے جاتے ہیں O غرِیبوں کو خُوشخبری سُنائی جاتی ہےO
23. اور مُبارک ہے وہ جو میرے سبب سے ٹھوکر نہ کھائےO
24. جب ےُوحنّا کے قاصِدچلے گئے تو یِسُو ع ےُوحنّا کے حق میں لوگوں سے کہنے لگا کہ تُم بیابان میں کیا دیکھنے گئے تھے؟ کیا ہوا سے ہِلتے ہُوئے سرکنڈے کو؟O
25. تو پِھر کیا دیکھنے گئے تھے؟ کیا مہِین کپڑے پہنے ہُوئے شخص کو؟ دیکھو جو چمک دار پوشاک پہنتے اور عَیش و عِشرت میں رہتے ہیں وہ بادشاہی محلّوں میں ہوتے ہیںO
26. تو پِھر تُم کیا دیکھنے گئے تھے؟ کیا ایک نبی؟ ہاں مَیں تُم سے کہتا ہُوں بلکہ نبی سے بڑے کوO
27. یہ وُہی ہے جِس کی بابت لِکھا ہے کہ دیکھ مَیں اپنا پَیغمبر تیرے آگے بھیجتا ہُوں جو تیری راہ تیرے آگے تیّار کرے گاO
28. مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ جو عَورتوں سے پَیدا ہُوئے ہیں اُن میں ےُوحنّا بپتِسمہ دینے والے سے کوئی بڑا نہیں لیکن جو خُدا کی بادشاہی میں چھوٹا ہے وہ اُس سے بڑا ہےO
29. اور سب عام لوگوں نے جب سُنا تو اُنہوں نے اور محصُول لینے والوں نے بھی ےُوحنّا کا بپتِسمہ لے کر خُدا کو راست باز مان لِیاO
30. مگر فریسیوں اور شرع کے عالِموں نے اُس سے بپتِسمہ نہ لے کر خُدا کے اِرادہ کو اپنی نِسبت باطِل کر دِیاO
31. پس اِس زمانہ کے آدمِیوں کو مَیں کِس سے تشبِیہ دُوں اور وہ کِس کی مانِند ہیں؟O
32. اُن لڑکوں کی مانِند ہیں جو بازار میں بَیٹھے ہُوئے ایک دُوسرے کو پُکار کر کہتے ہیں کہ ہم نے تُمہارے لِئے بانسلی بجائی اور تُم نہ ناچے O ہم نے ماتم کِیا اور تُم نہ روئےO
33. کیونکہ یُوحنّا بپتِسمہ دینے والا نہ تو روٹی کھاتا ہُؤا آیا نہ مَے پِیتا ہُؤا اور تُم کہتے ہو کہ اُس میں بدرُوح ہےO
34. اِبنِ آدم کھاتا پِیتا آیا اور تُم کہتے ہو کہ دیکھو کھاؤُ اور شرابی آدمی محصُول لینے والوں اور گُنہگاروں کا یارO
35. لیکن حِکمت اپنے سب لڑکوں کی طرف سے راست ثابِت ہُوئیO
36. پِھر کِسی فریسی نے اُس سے درخواست کی کہ میرے ساتھ کھانا کھا O پس وہ اُس فریسی کے گھر جا کر کھانا کھانے بَیٹھاO
37. تو دیکھو ایک بدچلن عَورت جو اُس شہر کی تھی O یہ جان کر کہ وہ اُس فریسی کے گھر میں کھانا کھانے بَیٹھا ہے سنگِ مرمر کے عِطردان میں عِطر لائیO