5. شمعُو ن نے جواب میں کہا اَے اُستاد ہم نے رات بھر محنت کی اورکُچھ ہاتھ نہ آیا مگر تیرے کہنے سے جال ڈالتا ہُوںO
6. یہ کِیا اور وہ مچھلِیوں کا بڑا غَول گھیر لائے اور اُن کے جال پھٹنے لگےO
7. اور اُنہوں نے اپنے شرِیکوں کو جو دُوسری کشتی پر تھے اِشارہ کِیا کہ آؤ ہماری مدد کرو O پس اُنہوں نے آ کر دونوں کشتِیاں یہاں تک بھر دیں کہ ڈُوبنے لگِیںO
8. شمعُو ن پطرس یہ دیکھ کر یِسُو ع کے پاؤں میں گِرا اور کہا اَے خُداوند! میرے پاس سے چلا جا کیونکہ مَیں گُنہگار آدمی ہُوںO
9. کیونکہ مچھلِیوں کے اِس شِکار سے جو اُنہوں نے کِیا وہ اور اُس کے سب ساتھی بُہت حَیران ہُوئےO
10. اور وَیسے ہی زبد ی کے بیٹے یعقُو ب اور یُوحنّا بھی جو شمعُو ن کے شرِیک تھے حَیران ہُوئے O یِسُو ع نے شمعُو ن سے کہا خَوف نہ کر O اب سے تُو آدمِیوں کا شِکار کِیا کرے گاO
11. وہ کشتِیوں کو کنارے پر لے آئے اور سب کُچھ چھوڑ کر اُس کے پِیچھے ہو لِئےO
12. جب وہ ایک شہر میں تھا تو دیکھو کوڑھ سے بھرا ہُؤا ایک آدَمی یِسُو ع کو دیکھ کر مُنہ کے بَل گِرا اور اُس کی مِنّت کر کے کہنے لگا اَے خُداوند! اگر تُو چاہے تو مُجھے پاک صاف کر سکتا ہےO
13. اُس نے ہاتھ بڑھا کر اُسے چُھؤا اور کہا مَیں چاہتا ہُوں O تُو پاک صاف ہو جا اور فوراً اُس کاکوڑھ جاتا رہاO
14. اور اُس نے اُسے تاکِید کی کہ کِسی سے نہ کہنا بلکہ جا کر اپنے تئیں کاہِن کو دِکھا اور جَیسا مُوسیٰ نے مُقرّر کِیا ہے اپنے پاک صاف ہو جانے کی بابت نذر گُذران تاکہ اُن کے لِئے گواہی ہوO