36. وہ یہ باتیں کر ہی رہے تھے کہ یِسُو ع آپ اُن کے بِیچ میں آ کھڑا ہُؤا اور اُن سے کہا تُمہاری سلامتی ہوO
37. مگر اُنہوں نے گھبرا کر اور خَوف کھا کر یہ سمجھا کہ کِسی رُوح کو دیکھتے ہیںO
38. اُس نے اُن سے کہا تُم کیوں گھبراتے ہو؟ اور کِس واسطے تُمہارے دِل میں شک پَیدا ہوتے ہیں؟O
39. میرے ہاتھ اور میرے پاؤں دیکھو کہ مَیں ہی ہُوں O مُجھے چُھو کر دیکھو کیونکہ رُوح کے گوشت اور ہڈّی نہیں ہوتی جَیسا مُجھ میں دیکھتے ہوO
40. اور یہ کہہ کر اُس نے اُنہیں اپنے ہاتھ اور پاؤں دِکھائےO
41. جب مارے خُوشی کے اُن کو یقِین نہ آیا اور تعجُّب کرتے تھے تو اُس نے اُن سے کہا کیا یہاں تُمہارے پاس کُچھ کھانے کو ہے؟O
42. اُنہوں نے اُسے بُھنی ہُوئی مچھلی کا قتلہ دِیاO
43. اُس نے لے کر اُن کے رُوبرُو کھایاO
44. پِھر اُس نے اُن سے کہا یہ میری وہ باتیں ہیں جو مَیں نے تُم سے اُس وقت کہی تِھیں جب تُمہارے ساتھ تھا کہ ضرُور ہے کہ جِتنی باتیں مُوسیٰ کی تَورَیت اور نبِیوں کے صحِیفوں اور زبُور میں میری بابت لِکھی ہیں پُوری ہوںO
45. پِھر اُس نے اُن کاذِہن کھولا تاکہ کِتابِ مُقدّس کو سمجھیںO
46. اور اُن سے کہا یُوں لِکھا ہے کہ مسِیح دُکھ اُٹھائے گا اور تِیسرے دِن مُردوں میں سے جی اُٹھے گاO
47. اور یروشلِیم سے شرُوع کر کے سب قَوموں میں تَوبہ اور گُناہوں کی مُعافی کی مُنادی اُس کے نام سے کی جائے گیO
48. تُم اِن باتوں کے گواہ ہوO
49. اور دیکھو جِس کا میرے باپ نے وعدہ کِیا ہے مَیں اُس کو تُم پر نازِل کرُوں گا لیکن جب تک عالَم ِبالا سے تُم کو قُوّت کا لِباس نہ مِلے اِس شہر میں ٹھہرے رہوO