43. اور آسمان سے ایک فرِشتہ اُس کو دِکھائی دِیا O وہ اُسے تقوِیت دیتا تھاO
44. پِھر وہ سخت پریشانی میں مُبتلا ہو کر اَور بھی دِل سوزی سے دُعا کرنے لگا اور اُس کا پسِینہ گویا خُون کی بڑی بڑی بُوندیں ہو کر زمِین پر ٹپکتا تھاO
45. جب دُعا سے اُٹھ کر شاگِردوں کے پاس آیا تو اُنہیں غم کے مارے سوتے پایاO
46. اور اُن سے کہا تُم سوتے کیوں ہو؟ اُٹھ کر دُعا کرو تاکہ آزمایش میں نہ پڑوO
47. وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ دیکھو ایک بِھیڑ آئی اور اُن بارہ میں سے وہ جِس کا نام یہُودا ہ تھا اُن کے آگے آگے تھا O وہ یِسُو ع کے پاس آیا کہ اُس کا بوسہ لےO