37. کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ یہ جو لِکھا ہے کہ وہ بدکاروں میں گِنا گیا اُس کا میرے حق میں پُورا ہونا ضرُور ہے O اِس لِئے کہ جو کُچھ مُجھ سے نِسبت رکھتا ہے وہ پُورا ہونا ہےO
38. اُنہوں نے کہا اَے خُداوند! دیکھ یہاں دو تلواریں ہیں Oاُس نے اُن سے کہا O بُہت ہیںO
39. پِھر وہ نِکل کر اپنے دستُور کے مُوافِق زَیتُو ن کے پہاڑ کو گیا اور شاگِرد اُس کے پِیچھے ہو لِئےO
40. اور اُس جگہ پُہنچ کر اُس نے اُن سے کہا دُعا کرو کہ آزمایش میں نہ پڑوO
41. اور وہ اُن سے بمُشکِل الگ ہو کر کوئی پتّھر کا ٹپّہ آگے بڑھا اور گُھٹنے ٹیک کر یُوں دُعا کرنے لگا کہO
42. اَے باپ اگر تُو چاہے تو یہ پِیالہ مُجھ سے ہٹا لے تَو بھی میری مرضی نہیں بلکہ تیری ہی مرضی پُوری ہوO
43. اور آسمان سے ایک فرِشتہ اُس کو دِکھائی دِیا O وہ اُسے تقوِیت دیتا تھاO
44. پِھر وہ سخت پریشانی میں مُبتلا ہو کر اَور بھی دِل سوزی سے دُعا کرنے لگا اور اُس کا پسِینہ گویا خُون کی بڑی بڑی بُوندیں ہو کر زمِین پر ٹپکتا تھاO