21. مگر دیکھو میرے پکڑوانے والے کا ہاتھ میرے ساتھ میز پر ہےO
22. کیونکہ اِبنِ آدم تو جَیسا اُس کے واسطے مُقرّر ہے جاتا ہی ہے مگر اُس شخص پر افسوس ہے جِس کے وسِیلہ سے وہ پکڑوایا جاتا ہے!O
23. اِس پر وہ آپس میں پُوچھنے لگے کہ ہم میں سے کَون ہے جو یہ کام کرے گا؟O
24. اور اُن میں یہ تکرار بھی ہُوئی کہ ہم میں سے کَون بڑا سمجھا جاتا ہے؟O
25. اُس نے اُن سے کہا کہ غَیر قَوموں کے بادشاہ اُن پر حُکومت چلاتے ہیں اور جو اُن پر اِختیار رکھتے ہیں خُداوندِنِعمت کہلاتے ہیںO
26. مگر تُم اَیسے نہ ہونا بلکہ جو تُم میں بڑا ہے وہ چھوٹے کی مانِند اور جو سردار ہے وہ خِدمت کرنے والے کی مانِند بنےO