26. اور ڈر کے مارے اور زمِین پر آنے والی بلاؤں کی راہ دیکھتے دیکھتے لوگوں کی جان میں جان نہ رہے گی O اِس لِئے کہ آسمان کی قُوّتیں ہِلائی جائیں گیO
27. اُس وقت لوگ اِبنِ آدم کو قُدرت اور بڑے جلال کے ساتھ بادِل میں آتے دیکھیں گےO
28. اور جب یہ باتیں ہونے لگیں تو سِیدھے ہو کر سر اُوپر اُٹھانا اِس لِئے کہ تُمہاری مَخلصی نزدِیک ہو گیO
29. اور اُس نے اُن سے ایک تمثِیل کہی کہ انجِیر کے درخت اور سب درختوں کو دیکھوO
30. جُونہی اُن میں کونپلیں نِکلتی ہیں تُم دیکھ کر آپ ہی جان لیتے ہو کہ اب گرمی نزدِیک ہےO
31. اِسی طرح جب تُم اِن باتوں کو ہوتے دیکھو تو جان لو کہ خُدا کی بادشاہی نزدِیک ہےO
32. مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تک یہ سب باتیں نہ ہو لِیں یہ نسل ہرگِز تمام نہ ہو گیO
33. آسمان اور زمِین ٹل جائیں گے لیکن میری باتیں ہرگِز نہ ٹلیں گیO
34. پس خبردار رہو O اَیسا نہ ہو کہ تُمہارے دِل خُمار اور نشہ بازی اور اِس زِندگی کی فِکروں سے سُست ہو جائیں اور وہ دِن تُم پر پھندے کی طرح ناگہاں آ پڑےO
35. کیونکہ جِتنے لوگ تمام رُویِ زمِین پر مَوجُود ہوں گے اُن سب پر وہ اِسی طرح آ پڑے گاO
36. پس ہر وقت جاگتے اور دُعا کرتے رہو تاکہ تُم کو اِن سب ہونے والی باتوں سے بچنے اور اِبنِ آدم کے حضُور کھڑے ہونے کا مقدُور ہوO
37. اور وہ ہر روز ہَیکل میں تعلِیم دیتا تھا اور رات کو باہر جا کر اُس پہاڑ پر رہا کرتا تھا جو زَیتُو ن کا کہلاتا ہےO
38. اور صُبح سویرے سب لوگ اُس کی باتیں سُننے کو ہَیکل میں اُس کے پاس آیا کرتے تھےO