25. اُس نے اُن سے کہا پس جو قَیصر کا ہے قَیصر کو اور جو خُدا کا ہے خُدا کو ادا کروO
26. وہ لوگوں کے سامنے اُس قَول کو پکڑ نہ سکے بلکہ اُس کے جواب سے تعجُّب کر کے چُپ ہو رہےO
27. پِھر صدُوقی جو کہتے ہیں کہ قِیامت نہیںہوگی اُن میں سے بعض نے اُس کے پاس آ کر یہ سوال کِیا کہO
28. اَے اُستاد مُوسیٰ نے ہمارے لِئے لِکھا ہے کہ اگر کِسی کا بیاہا ہُؤا بھائی بے اَولاد مَر جائے تو اُس کابھائی اُس کی بِیوی کو کر لے اور اپنے بھائی کے لِئے نسل پَیدا کرےO
29. چُنانچہ سات بھائی تھے O پہلے نے بِیوی کی اور بے اَولاد مَر گیاO
30. پِھر دُوسرے نے اُسے لِیا اور تِیسرے نے بھیO
31. اِسی طرح ساتوں بے اَولاد مَر گئےO
32. آخِر کو وہ عَورت بھی مَر گئیO
33. پس قِیامت میں وہ عَورت اُن میں سے کِس کی بِیوی ہو گی؟ کیونکہ وہ ساتوں کی بِیوی بنی تھیO
34. یِسُو ع نے اُن سے کہا کہ اِس جہان کے فرزندوں میں تو بیاہ شادی ہوتی ہےO
35. لیکن جو لوگ اِس لائِق ٹھہریں گے کہ اُس جہان کو حاصِل کریں اور مُردوں میں سے جی اُٹھیں اُن میں بیاہ شادی نہ ہو گیO
36. کیونکہ وہ پِھر مَرنے کے بھی نہیں اِس لِئے کہ فرِشتوں کے برابر ہوں گے اور قِیامت کے فرزند ہو کر خُدا کے بھی فرزند ہوں گےO
37. لیکن اِس بات کو کہ مُردے جی اُٹھتے ہیں مُوسیٰ نے بھی جھاڑی کے ذِکر میں ظاہِر کِیا ہے O چُنانچہ وہ خُداوندکو ابرہا م کا خُدا اور اِضحا ق کا خُدا اور یعقُو ب کا خُدا کہتا ہےO
38. لیکن خُدا مُردوں کا خُدا نہیں بلکہ زِندوں کا ہے کیونکہ اُس کے نزدِیک سب زِندہ ہیںO
39. تب بعض فقِیہوں نے جواب میں اُس سے کہا کہ اَے اُستاد تُو نے خُوب فرمایاO
40. کیونکہ اُن کواُس سے پِھر کوئی سوال کرنے کی جُرأت نہ ہُوئیO
41. پِھر اُس نے اُن سے کہا مسِیح کو کِس طرح داؤُد کا بیٹا کہتے ہیں؟O
42. داؤُد تو زبُور میں آپ کہتا ہے کہخُداوند نے میرے خُداوند سے کہامیری د ہنی طرف بَیٹھO