26. اوراُس کو رُوحُ القُدس سے آگاہی ہُوئی تھی کہ جب تک تُو خُداوند کے مسِیح کو دیکھ نہ لے مَوت کو نہ دیکھے گاO
27. وہ رُوح کی ہدایت سے ہَیکل میں آیا اور جِس وقت ماں باپ اُس لڑکے یِسُو ع کو اندر لائے تاکہ اُس کے لِئے شرِیعت کے دستُور پر عمل کریںO
28. تو اُس نے اُسے اپنی گود میں لِیا اور خُدا کی حمد کر کے کہا کہO
29. اَے مالِک اب تُو اپنے خادِم کو اپنے قَول کے مُوافِقسلامتی سے رُخصت کرتا ہےO
30. کیونکہ میری آنکھوں نے تیری نجات دیکھ لی ہےO
31. جو تُو نے سب اُمتّوں کے رُوبرُو تیّار کی ہےO
32. تاکہ غَیر قَوموں کو رَوشنی دینے والا نُوراور تیری اُمّت اِسرا ئیل کا جلال بنےO
33. اور اُس کا باپ اور اُس کی ماں اِن باتوں پر جو اُس کے حق میں کہی جاتی تِھیں تعجُّب کرتے تھےO
34. اور شمعُو ن نے اُن کے لِئے دُعائے خَیر کی اور اُس کی ماں مر یم سے کہا دیکھ یہ اِسرا ئیل میں بُہتوں کے گِرنے اور اُٹھنے کے لِئے اور اَیسا نِشان ہونے کے لِئے مُقرّر ہُؤا ہے جِس کی مُخالفت کی جائے گیO
35. بلکہ خُود تیری جان بھی تلوار سے چِھد جائے گی تاکہ بُہت لوگوں کے دِلوں کے خیال کُھل جائیںO
36. اور آشر کے قبِیلہ میں سے حنّاہ نام فنوایل کی بیٹی ایک نبِیّہ تھی O وہ بُہت عُمررسِیدہ تھی اور اُس نے اپنے کُنوارپَن کے بعد سات برس ایک شَوہر کے ساتھ گُذارے تھےO
37. وہ چَوراسی برس سے بیوہ تھی اور ہَیکل سے جُدا نہ ہوتی تھی بلکہ رات دِن روزوں اور دُعاؤں کے ساتھ عِبادت کِیا کرتی تھیO
38. اور وہ اُسی گھڑی وہاں آ کر خُدا کا شُکر کرنے لگی اور اُن سب سے جو یروشلِیم کے چُھٹکارے کے مُنتظِر تھے اُس کی بابت باتیں کرنے لگیO
39. اور جب وہ خُداوند کی شرِیعت کے مُطابِق سب کُچھ کر چُکے تو گلِیل میں اپنے شہر ناصرۃ کو پِھر گئےO
40. اور وہ لڑکا بڑھتا اور قُوّت پاتا گیا اور حِکمت سے معمُور ہوتا گیا اور خُدا کا فضل اُس پر تھاO
41. اُس کے ماں باپ ہر برس عِیدِ فَسح پر یروشلیِم کو جایا کرتے تھےO
42. اور جب وہ بارہ برس کا ہُؤا تو وہ عِید کے دستُور کے مُوافِق یروشلِیم کو گئےO
43. جب وہ اُن دِنوں کو پُورا کر کے لَوٹے تو وہ لڑکا یِسُو ع یروشلِیم میں رہ گیا اور اُس کے ماں باپ کو خبر نہ ہُوئیO
44. مگر یہ سمجھ کر کہ وہ قافِلہ میں ہے ایک منزِل نِکل گئے اور اُسے اپنے رِشتہ داروں اور جان پہچانوں میں ڈُھونڈنے لگےO
45. جب نہ مِلا تو اُسے ڈُھونڈتے ہُوئے یروشلِیم تک واپس گئےO