16. پس اُنہوں نے جلدی سے جا کر مریم اور یُوسف کو دیکھا اور اُس بچّہ کو چرنی میں پڑا پایاO
17. اور اُنہیں دیکھ کر وہ بات جو اُس لڑکے کے حق میں اُن سے کہی گئی تھی مشہُور کیO
18. اور سب سُننے والوں نے اِن باتوں پر جو چرواہوں نے اُن سے کہِیں تعجُّب کِیاO
19. مگر مر یم اِن سب باتوں کو اپنے دِل میں رکھ کر غَور کرتی رہیO
20. اور چرواہے جَیسا اُن سے کہا گیا تھا وَیسا ہی سب کُچھ سُن کر اور دیکھ کر خُدا کی تمجِید اور حمد کرتے ہُوئے لَوٹ گئےO
21. جب آٹھ دِن پُورے ہُوئے اور اُس کے خَتنہ کا وقت آیا تو اُس کا نام یِسُو ع رکھا گیا جو فرِشتہ نے اُس کے رَحِم میںپڑنے سے پہلے رکھّا تھاO
22. پِھر جب مُوسیٰ کی شرِیعت کے مُوافِق اُن کے پاک ہونے کے دِن پُورے ہو گئے تو وہ اُس کو یروشلِیم میں لائے تاکہ خُداوندکے آگے حاضِر کریںO
23. (جَیسا کہ خُداوندکی شرِیعت میں لِکھا ہے کہ ہر ایک پہلوٹاخُداوند کے لِئے مُقدّسٹھہرے گا)O
24. اور خُداوندکی شرِیعت کے اِس قَول کے مُوافِق قُربانی کریں کہ قُمرِیوں کا ایک جوڑا یا کبُوتر کے دو بچّے لاؤO
25. اور دیکھو یرُوشلیم میںشمعُون نام ایک آدمی تھا اور وہ آدمی راستباز اور خُدا ترس اور اِسرا ئیل کی تسلّی کامُنتظِر تھا اور رُوحُ القُدس اُس پر تھاO
26. اوراُس کو رُوحُ القُدس سے آگاہی ہُوئی تھی کہ جب تک تُو خُداوند کے مسِیح کو دیکھ نہ لے مَوت کو نہ دیکھے گاO
27. وہ رُوح کی ہدایت سے ہَیکل میں آیا اور جِس وقت ماں باپ اُس لڑکے یِسُو ع کو اندر لائے تاکہ اُس کے لِئے شرِیعت کے دستُور پر عمل کریںO
28. تو اُس نے اُسے اپنی گود میں لِیا اور خُدا کی حمد کر کے کہا کہO
29. اَے مالِک اب تُو اپنے خادِم کو اپنے قَول کے مُوافِقسلامتی سے رُخصت کرتا ہےO
30. کیونکہ میری آنکھوں نے تیری نجات دیکھ لی ہےO
31. جو تُو نے سب اُمتّوں کے رُوبرُو تیّار کی ہےO
32. تاکہ غَیر قَوموں کو رَوشنی دینے والا نُوراور تیری اُمّت اِسرا ئیل کا جلال بنےO
33. اور اُس کا باپ اور اُس کی ماں اِن باتوں پر جو اُس کے حق میں کہی جاتی تِھیں تعجُّب کرتے تھےO