14. لیکن اُس کے شہر کے آدمی اُس سے عداوت رکھتے تھے اور اُس کے پِیچھے ایلچِیوں کی زُبانی کہلا بھیجا کہ ہم نہیں چاہتے کہ یہ ہم پر بادشاہی کرےO
15. جب وہ بادشاہی حاصِل کر کے پِھر آیا تو اَیسا ہُؤا کہ اُن نَوکروں کو بُلا بھیجا جِن کو روپیہ دِیا تھا O تاکہ معلُوم کرے کہ اُنہوں نے لین دین سے کیا کیا کمایاO
16. پہلے نے حاضِر ہو کر کہا اَے خُداوندتیری اشرفی سے دس اشرفیاں پَیدا ہُوئِیںO
17. اُس نے اُس سے کہا اَے اچھّے نَوکر شاباش! اِس لِئے کہ تُو نِہایت تھوڑے میں دِیانت دار نِکلا اب تو دَس شہروں پر اِختیار رکھO
18. دُوسرے نے آ کر کہا اَے خُداوند تیری اشرفی سے پانچ اشرفیاں پَیدا ہُوئِیںO
19. اُس نے اُس سے بھی کہا کہ تُو بھی پانچ شہروں کا حاکِم ہوO