لُوقا 18:4-22 Urdu Bible Revised Version (URD)

4. اُس نے کُچھ عرصہ تک تو نہ چاہا لیکن آخِر اُس نے اپنے جی میں کہا کہ گو مَیں نہ خُدا سے ڈرتا اور نہ آدمِیوں کی کُچھ پروا کرتا ہُوںO

5. تَو بھی اِس لِئے کہ یہ بیوہ مُجھے ستاتی ہے مَیں اِس کااِنصاف کرُوں گا O اَیسا نہ ہو کہ یہ بار بار آ کر آخِر کو میرا ناک میں دَم کرےO

6. خُداوند نے کہا سُنو! یہ بے اِنصاف قاضی کیا کہتا ہےO

7. پس کیا خُدا اپنے برگُزِیدوں کا اِنصاف نہ کرے گا جو رات دِن اُس سے فریاد کرتے ہیں؟ اور کیا وہ اُن کے بارے میں دیر کرے گا؟O

8. مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ وہ جلد اُن کا اِنصاف کرے گاO تَو بھی جب اِبنِ آدم آئے گا تو کیا زمِین پر اِیمان پائے گا؟O

9. پِھر اُس نے بعض لوگوں سے جو اپنے پر بھروسا رکھتے تھے کہ ہم راستباز ہیں اور باقی آدمِیوں کو ناچِیز جانتے تھے یہ تمثِیل کہیO

10. کہ دو شخص ہَیکل میں دُعا کرنے گئے O ایک فریسی O دُوسرا محصُول لینے والاO

11. فریسی کھڑا ہو کر اپنے جی میں یُوں دُعا کرنے لگا کہ اَے خُدا! مَیں تیرا شُکر کرتا ہُوں کہ باقی آدمِیوں کی طرح ظالِم بے اِنصاف زِناکار یا اِس محصُول لینے والے کی مانِند نہیں ہُوںO

12. مَیں ہفتہ میں دو بار روزہ رکھتا اور اپنی ساری آمدنی پر دَہ یکی دیتا ہُوںO

13. لیکن محصُول لینے والے نے دُور کھڑے ہو کر اِتنا بھی نہ چاہا کہ آسمان کی طرف آنکھ اُٹھائے بلکہ چھاتی پِیٹ پِیٹ کر کہا اَے خُدا! مُجھ گُنہگارپر رحم کرO

14. مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ یہ شخص دُوسرے کی نِسبت راست باز ٹھہر کر اپنے گھر گیا کیونکہ جو کوئی اپنے آپ کو بڑا بنائے گا وہ چھوٹا کِیا جائے گا اور جو اپنے آپ کو چھوٹا بنائے گا وہ بڑا کِیا جائے گاO

15. پِھر لوگ اپنے چھوٹے بچّوں کو بھی اُس کے پاس لانے لگے تاکہ وہ اُن کو چُھوئے اور شاگِردوں نے دیکھ کر اُن کو جِھڑکاO

16. مگر یِسُو ع نے بچّوں کو اپنے پاس بُلایا اور کہا کہ بچّوں کو میرے پاس آنے دو اور اُنہیں منع نہ کرو کیونکہ خُدا کی بادشاہی اَیسوں ہی کی ہےO

17. مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو کوئی خُدا کی بادشاہی کو بچّے کی طرح قبُول نہ کرے وہ اُس میں ہرگِز داخِل نہ ہو گاO

18. پِھر کِسی سردار نے اُس سے یہ سوال کِیا کہ اَے نیک اُستاد! مَیں کیا کرُوں تاکہ ہمیشہ کی زِندگی کا وارِث بنُوں؟O

19. یِسُو ع نے اُس سے کہا تُو مُجھے کیوں نیک کہتا ہے؟ کوئی نیک نہیں مگر ایک یعنی خُداO

20. تُو حُکموں کو تو جانتا ہے O زِنا نہ کر O خُون نہ کر O چوری نہ کر O جُھوٹی گواہی نہ دے O اپنے باپ کی اور ماں کی عِزّت کرO

21. اُس نے کہا مَیں نے لڑکپن سے اِن سب پر عمل کِیا ہےO

22. یِسُو ع نے یہ سُن کر اُس سے کہا ابھی تک تُجھ میں ایک بات کی کمی ہے O اپنا سب کُچھ بیچ کر غرِیبوں کو بانٹ دے O تُجھے آسمان پر خزانہ مِلے گا اور آ کر میرے پِیچھے ہو لےO

لُوقا 18