14. اُس نے اُنہیں دیکھ کر کہا جاؤ O اپنے تئِیں کاہِنوں کو دِکھاؤ اور اَیسا ہُؤا کہوہ جاتے جاتے پاک صاف ہو گئےO
15. پِھر اُن میں سے ایک یہ دیکھ کر کہ مَیں شِفا پا گیا بُلند آواز سے خُدا کی تمجِید کرتا ہُؤا لَوٹاO
16. اور مُنہ کے بَل یِسُو ع کے پاؤں پر گِر کر اُس کاشُکر کرنے لگا اور وہ سامری تھاO
17. یِسُو ع نے جواب میں کہا کیا دَسوں پاک صاف نہ ہُوئے؟ پِھر وہ نَو کہاں ہیں؟O
18. کیا اِس پردیسی کے سِوا اَور نہ نِکلے جو لَوٹ کر خُدا کی تمجِید کرتے؟O
19. پِھر اُس سے کہا اُٹھ کر چلا جا O تیرے اِیمان نے تُجھے اچھّا کِیا ہےO
20. جب فریسیوں نے اُس سے پُوچھا کہ خُدا کی بادشاہی کب آئے گی؟ تو اُس نے جواب میں اُن سے کہا کہ خُدا کی بادشاہی ظاہِری طَور پر نہ آئے گیO
21. اور لوگ یہ نہ کہیں گے کہ دیکھو یہاں ہے یا وہاں ہے! کیونکہ دیکھو خُدا کی بادشاہی تُمہارے درمِیان ہےO
22. اُس نے شاگِردوں سے کہا وہ دِن آئیں گے کہ تُم کواِبنِ آدم کے دِنوں میں سے ایک دِن کو دیکھنے کی آرزُو ہو گی اور نہ دیکھو گےO
23. اور لوگ تُم سے کہیں گے کہ دیکھو وہاں ہے! یا دیکھو یہاں ہے! مگر تُم چلے نہ جانا نہ اُن کے پِیچھے ہو لیناO
24. کیونکہ جَیسے بِجلی آسمان کی ایک طرف سے کَوند کر دُوسری طرف چمکتی ہے وَیسے ہی اِبنِ آدم اپنے دِن میں ظاہِر ہو گاO
25. لیکن پہلے ضرُور ہے کہ وہ بُہت دُکھ اُٹھائے اور اِس زمانہ کے لوگ اُسے رَدّ کریںO
26. اور جَیسا نُوح کے دِنوں میں ہُؤا تھا اُسی طرح اِبنِ آدم کے دِنوں میں بھی ہو گاO
27. کہ لوگ کھاتے پِیتے تھے اور اُن میں بیاہ شادی ہوتی تھی O اُس دِن تک جب نُوح کشتی میں داخِل ہُؤا اور طُوفان نے آ کر سب کو ہلاک کِیاO