لُوقا 13:2-15 Urdu Bible Revised Version (URD)

2. اُس نے جواب میں اُن سے کہا کہ اِن گلِیلِیوں نے جو اَیسا دُکھ پایا کیا وہ اِس لِئے تُمہاری دانِست میں اَور سب گلِیلِیوں سے زِیادہ گُنہگار تھے؟O

3. مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ نہیں بلکہ اگر تُم تَوبہ نہ کرو گے تو سب اِسی طرح ہلاک ہو گےO

4. یا کیا وہ اٹھارہ آدمی جِن پر شیلو خ کا بُرج گِرا اور دب کر مَر گئے تُمہاری دانِست میں یروشلِیم کے اَور سب رہنے والوں سے زِیادہ قصُوروار تھے؟O

5. مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ نہیں بلکہ اگر تُم تَوبہ نہ کرو گے تو سب اِسی طرح ہلاک ہو گےO

6. پِھر اُس نے یہ تمثِیل کہی کہ کِسی نے اپنے تاکِستان میں ایک انجِیرکا درخت لگایاتھا O وہ اُس میں پَھل ڈُھونڈنے آیا اور نہ پایاO

7. اِس پر اُس نے باغبان سے کہا کہ دیکھ تِین برس سے مَیں اِس انجِیر کے درخت میں پَھل ڈُھونڈنے آتا ہُوں اور نہیں پاتا O اِسے کاٹ ڈال O یہ زمِین کو بھی کیوں روکے رہے؟O

8. اُس نے جواب میں اُس سے کہا اَے خُداوند اِس سال تو اَور بھی اُسے رہنے دے تاکہ مَیں اُس کے گِرد تھالا کھودُوں اور کھاد ڈالُوںO

9. اگر آگے کو پَھلا تو خَیر نہیں تو اُس کے بعد کاٹ ڈالناO

10. پِھر وہ سبت کے دِن کِسی عِبادت خانہ میں تعلِیم دیتا تھاO

11. اور دیکھو ایک عَورت تھی جِس کو اٹھارہ برس سے کِسی بدرُوح کے باعِث کمزوری تھی O وہ کُبڑی ہو گئی تھی اور کِسی طرح سِیدھی نہ ہو سکتی تھیO

12. یِسُو ع نے اُسے دیکھ کر پاس بُلایا اور اُس سے کہا اَے عَورت تُو اپنی کمزوری سے چُھوٹ گئیO

13. اور اُس نے اُس پر ہاتھ رکھّےO اُسی دَم وہ سِیدھی ہو گئی اور خُدا کی تمجِید کرنے لگیO

14. عِبادت خانہ کا سردار اِس لِئے کہ یِسُو ع نے سبت کے دِن شِفا بخشی خَفا ہو کر لوگوں سے کہنے لگا چھ دِن ہیں جِن میں کام کرنا چاہیے پس اُنہی میں آکر شِفا پاؤ نہ کہ سبت کے دِنO

15. خُداوند نے اُس کے جواب میں کہا کہ اَے رِیاکارو! کیا ہر ایک تُم میں سے سبت کے دِن اپنے بَیل یا گدھے کو تھان سے کھول کر پانی پِلانے نہیں لے جاتا؟O

لُوقا 13