35. دُوسرے دِن دو دِینار نِکال کر بھٹیارے کو دِئے اور کہا اِس کی خبرگِیری کرنا اور جو کُچھ اِس سے زِیادہ خرچ ہو گا مَیں پِھر آ کر تُجھے ادا کر دُوں گاO
36. اِن تِینوں میں سے اُس شخص کا جو ڈاکُوؤں میں گِھر گیا تھا تیری دانِست میں کَون پڑوسی ٹھہرا؟O
37. اُس نے کہا وہ جِس نے اُس پر رحم کِیا Oیِسُو ع نے اُس سے کہا جا تُو بھی اَیسا ہی کرO
38. پِھر جب جا رہے تھے تو وہ ایک گاؤں میں داخِل ہُؤا اور مرتھا نام ایک عَورت نے اُسے اپنے گھر میں اُتاراO
39. اور مریم نام اُس کی ایک بہن تھی O وہ یِسُو ع کے پاؤں کے پاس بَیٹھ کر اُس کا کلام سُن رہی تھیO
40. لیکن مر تھا خِدمت کرتے کرتے گھبرا گئی O پس اُس کے پاس آ کر کہنے لگی اَے خُداوند!کیا تُجھے خیال نہیں کہ میری بہن نے خِدمت کرنے کو مُجھے اکیلا چھوڑ دِیا ہے؟ پس اُسے فرما کہ میری مدد کرےO
41. خُداوند نے جواب میں اُس سے کہا مرتھا ! مرتھا ! تُو تو بُہت سی چِیزوں کی فِکر و تردُّد میں ہےO
42. لیکن ایک چِیز ضرُور ہے اور مریم نے وہ اچّھا حِصّہ چُن لِیا ہے جو اُس سے چِھینا نہ جائے گاO