39. تب جعل سِکم کے لوگوں کے سامنے باہِر نِکلا اور ابی ملِک سے لڑا۔
40. اور ابی ملِک نے اُس کو رگیدا اور وہ اُس کے سامنے سے بھاگا اور شہر کے پھاٹک تک بہتیرے زخمی ہو ہو کر گِرے۔
41. اور ابی ملِک نے ارومہ میں قیام کِیا اور زبُو ل نے جعل اور اُس کے بھائیوں کو نِکال دِیا تاکہ وہ سِکم میں رہنے نہ پائیں۔
42. اور دُوسرے دِن صُبح کو اَیسا ہُؤا کہ لوگ نِکل کر مَیدان کو جانے لگے اور ابی ملِک کو خبر ہُوئی۔
43. سو ابی ملِک نے فَوج لے کر اُس کے تِین غول کِئے اور مَیدان میں گھات لگائی اور جب دیکھا کہ لوگ شہر سے نِکلے آتے ہیں تو وہ اُن کا سامنا کرنے کو اُٹھا اور اُن کو مار لِیا۔
44. اور ابی ملِک اُس غول سمیت جو اُس کے ساتھ تھا آگے لپکا اور شہر کے پھاٹک کے پاس آ کر کھڑا ہو گیا اور وہ دو غول اُن سبھوں پر جو مَیدان میں تھے جھپٹے اور اُن کو کاٹ ڈالا۔
45. اور ابی ملِک اُس دِن شام تک شہر سے لڑتا رہا اور شہر کو سر کر کے اُن لوگوں کو جو وہاں تھے قتل کِیا اور شہر کو مِسمار کر کے اُس میں نمک چِھڑکوا دِیا۔
46. اور جب سِکم کے بُرج کے سب لوگوں نے یہ سُنا تو وہ البرِ یت کے مندِر کے قلعہ میں جا گُھسے۔
47. اور ابی ملِک کو یہ خبر ہُوئی کہ سِکم کے بُرج کے سب لوگ اِکٹّھے ہیں۔
48. تب ابی ملِک اپنی فَوج سمیت ضلمو ن کے پہاڑ پر چڑھا اور ابی ملِک نے کُلہاڑا اپنے ہاتھ میں لے درختوں میں سے ایک ڈالی کاٹی اور اُسے اُٹھا کر اپنے کندھے پر رکھ لِیا اور اپنے ساتھ کے لوگوں سے کہا جو کُچھ تُم نے مُجھے کرتے دیکھا ہے تُم بھی جلد وَیسا ہی کرو۔
49. تب اُن سب لوگوں میں سے ہر ایک نے اِسی طرح ایک ڈالی کاٹ لی اور وہ ابی ملِک کے پِیچھے ہو لِئے اور اُن کو قلعہ پر ڈال کر قلعہ میں آگ لگا دی چُنانچہ سِکم کے بُرج کے سب آدمی بھی جو مَرد اور عَورت مِلا کر قرِیباً ایک ہزار تھے مَر گئے۔
50. پِھر ابی ملِک تیبِض کو جا تیبِض کے مُقابِل خَیمہ زن ہُؤا اور اُسے لے لِیا۔