28. اور جعل بِن عبد کہنے لگا ابی ملِک کَون ہے اور سِکم کَون ہے کہ ہم اُس کی اِطاعت کریں؟ کیا وہ یرُبّعل کا بیٹا نہیں اور کیا زبُول اُس کا منصبدار نہیں؟ تُم ہی سِکم کے باپ حمور کے لوگوں کی اِطاعت کرو ۔ ہم اُس کی اِطاعت کیوں کریں؟۔
29. کاش کہ یہ لوگ میرے ہاتھ کے نِیچے ہوتے تو مَیں ابی ملِک کو کنارے کر دیتا! اور اُس نے ابی ملِک سے کہا کہ تُو اپنے لشکر کو بڑھا اور نِکل آ۔
30. جب اُس شہر کے حاکِم زبُول نے جعل بِن عبد کی یہ باتیں سُنِیں تو اُس کا قہر بھڑکا۔
31. اور اُس نے چالاکی سے ابی ملِک کے پاس قاصِد روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ دیکھ جعل بن عبد اور اُس کے بھائی سِکم میں آئے ہیں اور شہر کو تُجھ سے بغاوت کرنے کی تحرِیک کر رہے ہیں۔
32. پس تُو اپنے ساتھ کے لوگوں کو لے کر رات کو اُٹھ اور مَیدان میں گھات لگا کر بَیٹھ جا۔
33. اور صُبح کو سُورج نِکلتے ہی سویرے اُٹھ کر شہر پر حملہ کر اور جب وہ اور اُس کے ساتھ کے لوگ تیرا سامنا کرنے کو نِکلیں تو جو کُچھ تُجھ سے بن آئے تُو اُن سے کر۔
34. سو ابی ملِک اور اُس کے ساتھ کے لوگ رات ہی کو اُٹھ چار غول ہو سِکم کے مُقابِل گھات میں بَیٹھ گئے۔
35. اور جعل بِن عبد باہر نِکل کر اُس شہر کے پھاٹک کے پاس جا کھڑا ہُؤا ۔ تب ابی ملِک اور اُس کے ساتھ کے آدمی کمِین گاہ سے اُٹھے۔
36. اور جب جعل نے فَوج کو دیکھا تو وہ زبُول سے کہنے لگا دیکھ پہاڑوں کی چوٹیوں سے لوگ اُتر رہے ہیں ۔زبُول نے اُس سے کہا کہ تُجھے پہاڑوں کا سایہ اَیسا دِکھائی دیتا ہے جَیسے آدمی۔
37. جعل پِھر کہنے لگا دیکھ مَیدان کے بِیچوں بِیچ سے لوگ اُترے آتے ہیں اور ایک غول معو ننِیم کے بلُوط کے راستہ آ رہا ہے۔
38. تب زبُول نے اُسے کہا اب تیرا وہ مُنہ کہاں ہے جو تُو کہا کرتا تھا کہ ابی ملِک کَون ہے کہ ہم اُس کی اِطاعت کریں؟ کیا یہ وُہی لوگ نہیں ہیں جِن کی تُو نے حقارت کی ہے؟ سو اب ذرا نِکل کر اُن سے لڑ تو سہی۔
39. تب جعل سِکم کے لوگوں کے سامنے باہِر نِکلا اور ابی ملِک سے لڑا۔
40. اور ابی ملِک نے اُس کو رگیدا اور وہ اُس کے سامنے سے بھاگا اور شہر کے پھاٹک تک بہتیرے زخمی ہو ہو کر گِرے۔
41. اور ابی ملِک نے ارومہ میں قیام کِیا اور زبُو ل نے جعل اور اُس کے بھائیوں کو نِکال دِیا تاکہ وہ سِکم میں رہنے نہ پائیں۔
42. اور دُوسرے دِن صُبح کو اَیسا ہُؤا کہ لوگ نِکل کر مَیدان کو جانے لگے اور ابی ملِک کو خبر ہُوئی۔
43. سو ابی ملِک نے فَوج لے کر اُس کے تِین غول کِئے اور مَیدان میں گھات لگائی اور جب دیکھا کہ لوگ شہر سے نِکلے آتے ہیں تو وہ اُن کا سامنا کرنے کو اُٹھا اور اُن کو مار لِیا۔