21. اور دیکھتے رہنا کہ اگر سَیلا کی لڑکِیاں ناچ ناچنے کو نِکلیں تو تُم تاکِستانوں میں سے نِکل کر سَیلا کی لڑکِیوں میں سے ایک ایک بِیوی اپنے اپنے لِئے پکڑ لینا اور بِنیمِین کے مُلک کو چل دینا۔
22. اور جب اُن کے باپ یا بھائی ہم سے شِکایت کرنے کو آئیں گے تو ہم اُن سے کہہ دیں گے کہ اُن کو مِہربانی سے ہمیں عِنایت کرو کیونکہ اُس لڑائی میں ہم اُن میں سے ہر ایک کے لِئے بِیوی نہیں لائے اور تُم نے اُن کو اپنے آپ نہیں دِیا ورنہ تُم گُنہگار ہوتے۔
23. غرض بنی بِنیمِین نے اَیسا ہی کِیا اور اپنے شُمار کے مُوافِق اُن میں سے جو ناچ رہی تِھیں جِن کو پکڑ کر لے بھاگے اُن کو بیاہ لِیا اور اپنی مِیراث کو لَوٹ گئے اور اُن شہروں کو بنا کر اُن میں رہنے لگے۔
24. تب بنی اِسرائیل وہاں سے اپنے اپنے قبِیلہ اور گھرانے کو چلے گئے اور اپنی مِیراث کو لَوٹے۔
25. اور اُن دِنوں اِسرا ئیل میں کوئی بادشاہ نہ تھا ۔ ہر ایک شخص جو کُچھ اُس کی نظر میں اچّھا معلُوم ہوتا تھا وُہی کرتا تھا۔