30. اور بنی اِسرائیل تِیسرے دِن بنی بِنیمِین کے مُقابلہ کو چڑھ گئے اور پہلے کی طرح جِبعہ کے مُقابِل پِھر صف آرا ہُوئے۔
31. اور بنی بِنیمِین اِن لوگوں کا سامنا کرنے کو نِکلے اور شہر سے دُور کِھینچے چلے گئے اور اُن شاہ راہوں پر جِن میں سے ایک بَیت ایل کو اور دُوسری مَیدان میں سے جِبعہ کو جاتی تھی پہلے کی طرح لوگوں کو مارنا اور قتل کرنا شرُوع کِیا اور اِسرا ئیل کے تِیس آدمی کے قرِیب مار ڈالے۔
32. اور بنی بِنیمِین کہنے لگے کہ وہ پہلے کی طرح ہم سے مغلُوب ہُوئےلیکن بنی اِسرائیل نے کہا آؤ بھاگیں اور اِن کو شہر سے دُور شاہ راہوں پر کھینچ لائیں۔
33. تب سب اِسرائیلی مَرد اپنی اپنی جگہ سے اُٹھ کھڑے ہُوئے اور بعل تمر میں صف آرا ہُوئے ۔ اِس وقت وہ اِسرائیلی جو کمِین میں بَیٹھے تھے معرے جِبعہ سے جو اُن کی جگہ تھی نِکلے۔
34. اور سارے اِسرا ئیل میں سے دس ہزار چِیدہ مَرد جِبعہ کے سامنے آئے اور لڑائی سخت ہونے لگی پر اُنہوں نے نہ جانا کہ اُن پر آفت آنے والی ہے۔
35. اور خُداوند نے بِنیمِین کو اِسرا ئیل کے آگے مارا اور بنی اِسرائیل نے اُس دِن پچِّیس ہزار ایک سَو بِنیمِینیوں کو قتل کِیا ۔ یہ سب شمشِیر زن تھے۔
36. پس بنی بِنیمِین نے دیکھا کہ وہ مغلُوب ہُوئے ۔کیونکہ اِسرائیلی مَرد اُن لوگوں کا بھروسا کر کے جِن کو اُنہوں نے جِبعہ کے خِلاف گھات میں بِٹھایا تھا بِنیمِین کے سامنے سے ہٹ گئے۔
37. تب کمِین والوں نے جلدی کی اور جِبعہ پر جھپٹے اور اِن کمِین والوں نے آگے بڑھ کر سارے شہر کو تہِ تیغ کِیا۔
38. اور اِسرائیلی مَردوں اور اُن کمِین والوں میں یہ نِشان مُقرّر ہُؤا تھا کہ وہ اَیسا کریں کہ دُھوئیں کا بُہت بڑا بادل شہر سے اُٹھائیں۔