1. تب سب بنی اِسرائیل نِکلے اور ساری جماعت جِلعاد کے مُلک سمیت دان سے بیرسبع تک یک تن ہو کر خُداوند کے حضُور مِصفاہ میں اِکٹّھی ہُوئی۔
2. اور تمام قَوم کے سردار بلکہ بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں کے لوگ جو چار لاکھ شمشِیر زن پِیادے تھے خُدا کے لوگوں کے مجمع میں حاضِر ہُوئے۔
3. (اور بنی بِنیمِین نے سُنا کہ بنی اِسرائیل مِصفاہ میں آئے ہیں)اور بنی اِسرائیل پُوچھنے لگے کہ بتاؤ تو سہی یہ شرارت کیونکر ہُوئی؟۔
4. تب اُس لاوی نے جو اُس مقتُول عَورت کا شَوہر تھا جواب دِیا کہ مَیں اپنی حَرم کو ساتھ لے کر بِنیمِین کے جِبعہ میں ٹِکنے کو گیا تھا۔
5. اور جِبعہ کے لوگ مُجھ پر چڑھ آئے اور رات کے وقت اُس گھر کو جِس کے اندر مَیں تھا چاروں طرف سے گھیر لِیا اور مُجھے تو وہ مار ڈالنا چاہتے تھے اور میری حَرم کو جبراً اَیسا بے حُرمت کِیا کہ وہ مَر گئی۔
6. سو مَیں نے اپنی حَرم کو لے کر اُسے ٹُکڑے ٹُکڑے کِیااور اُن کو اِسرا ئیل کی مِیراث کے سارے مُلک میں بھیجا کیونکہ اِسرا ئیل کے درمِیان اُنہوں نے شُہداپن اور مکرُوہ کام کِیا ہے۔
7. اَے بنی اِسرائیل تُم سب کے سب دیکھو اور یہِیں اپنی صلاح و مشورَت دو۔