12. اُس کے آقا نے اُس سے کہا ہم کِسی اجنبی کے شہر میں جو بنی اِسرائیل میں سے نہیں داخِل نہ ہوں گے بلکہ ہم جِبعہ کو جائیں گے۔
13. پِھر اُس نے اپنے نَوکر سے کہا کہ آ ہم اِن جگہوں میں سے کِسی میں چلے چلیں اور جِبعہ یا رامہ میں رات کاٹیں۔
14. سو وہ آگے بڑھے اور راستہ چلتے ہی رہے اور بِنیمِین کے جِبعہ کے نزدِیک پُہنچتے پُہنچتے سُورج ڈُوب گیا۔
15. سو وہ اُدھر کو مُڑے تاکہ جِبعہ میں داخِل ہو کر وہاں ٹِکیں اور وہ داخِل ہو کر شہر کے چَوک میں بَیٹھ گیا کیونکہ وہاں کوئی آدمی اُن کو ٹِکانے کو اپنے گھر نہ لے گیا۔
16. اور شام کو ایک پِیر مَرد اپنا کام کر کے وہاں آیا ۔ یہ آدمی افرا ئیِم کے کوہِستانی مُلک کا تھا اور جِبعہ میں آ بسا تھا پر اُس مقام کے باشِندے بِنیمِینی تھے۔
17. اُس نے جو آنکھیں اُٹھائِیں تو اُس مُسافِر کو اُس شہر کے چَوک میں دیکھا ۔ تب اُس پِیرمَرد نے کہا تُو کِدھر جاتا ہے اور کہاں سے آیا ہے؟۔
18. اُس نے اُس سے کہا ہم یہُوداہ کے بَیت لحم سے افرا ئِیم کے کوہِستانی مُلک کے پرلے سِرے کو جاتے ہیں ۔ مَیں وہِیں کا ہُوں اور یہُوداہ کے بَیت لحم کو گیا ہُؤا تھا اور اب خُداوند کے گھر کو جاتا ہُوں ۔ یہاں کوئی مُجھے اپنے گھر میں نہیں اُتارتا۔
19. حالانکہ ہمارے ساتھ ہمارے گدھوں کے لِئے بُھوسا اور چارا ہے اور میرے اور تیری لَونڈی کے واسطے اور اِس جوان کے لِئے جو تیرے بندوں کے ساتھ ہے روٹی اور مَے بھی ہے اور کِسی چِیز کی کمی نہیں۔
20. اُس پِیر مَرد نے کہا تیری سلامتی ہو ۔ تیری سب ضرُورتیں بہر صُورت میرے ذِمّہ ہوں لیکن اِس چَوک میں ہرگِز نہ ٹِک۔