4. اِس کے بعد سُورِ ق کی وادی میں ایک عَورت سے جِس کا نام دلِیلہ تھا اُسے عِشق ہو گیا۔
5. اور فِلستِیوں کے سرداروں نے اُس عَورت کے پاس جاکر اُس سے کہا کہ تُو اُسے پُھسلا کر دریافت کر لے کہ اُس کی شہزوری کا بھید کیا ہے اور ہم کیوں کر اُس پر غالِب آئیں تاکہ ہم اُسے باندھ کر اُس کو اذِیّت پُہنچائیں اور ہم میں سے ہر ایک گیارہ سَو چاندی کے سِکّے تُجھے دے گا۔
6. تب دلِیلہ نے سمسُو ن سے کہا کہ مُجھے تو بتا دے کہ تیری شہزوری کا بھید کیا ہے اور تُجھے اذِیّت پُہنچانے کے لِئے کِس چِیز سے تُجھے باندھنا چاہئے؟۔
7. سمسُو ن نے اُس سے کہا کہ اگر وہ مُجھ کو سات ہری ہری بیدوں سے جو سُکھائی نہ گئی ہوں باندھیں تو مَیں کمزور ہو کر اَور آدمیوں کی طرح ہو جاؤں گا۔