3. سمسُو ن نے اُن سے کہا اِس بار مَیں فِلستِیوں کی طرف سے جب مَیں اُن سے بُرائی کرُوں بے قصُور ٹھہرُوں گا۔
4. اور سمسُو ن نے جا کر تِین سَو لومڑیاں پکڑیں اور مشعلیں لِیں اور دُم سے دُم مِلائی اور دو دو دُموں کے بِیچ میں ایک ایک مشعل باندھ دی۔
5. اور مشعلوں میں آگ لگا کر اُس نے لومڑِیوں کو فِلستِیوں کے کھڑے کھیتوں میں چھوڑ دِیا اور پُولِیوں اور کھڑے کھیتوں دونوں کو بلکہ زَیتُون کے باغوں کو بھی جلا دِیا۔
6. تب فِلستِیوں نے کہا کِس نے یہ کِیا ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ تِمنتی کے داماد سمسُو ن نے۔ اِس لِئے کہ اُس نے اُس کی بِیوی چِھین کر اُس کے رفِیق کو دے دی ۔ تب فِلستِیوں نے آ کر اُس عَورت کو اور اُس کے باپ کو آگ میں جلا دِیا۔
7. سمسُو ن نے اُن سے کہا کہ تُم جو اَیسا کام کرتے ہو تو ضرُور ہی مَیں تُم سے بدلہ لُوں گا اور اِس کے بعد باز آؤُں گا۔