19. اُن کا انجام ہلاکت ہے ۔ اُن کا خُدا پیٹ ہے ۔ وہ اپنی شرم کی باتوں پر فخر کرتے ہیں اور دُنیا کی چِیزوں کے خیال میں رہتے ہیں۔
20. مگر ہمارا وطن آسمان پر ہے اور ہم ایک مُنجّی یعنی خُداوند یِسُو ع مسِیح کے وہاں سے آنے کے اِنتظار میں ہیں۔
21. وہ اپنی اُس قُوّت کی تاثِیر کے مُوافِق جِس سے سب چِیزیں اپنے تابِع کر سکتا ہے ہماری پَست حالی کے بدن کی شکل بدل کر اپنے جلال کے بدن کی صُورت پر بنائے گا۔